پرسہ دیتی ہے مجھے سرمئی شام بھی گاہے گاہے . غزل
Posted on November 10, 2012 By Geo Urdu آپکی شاعری
Evening
پرسہ دیتی ہے مجھے سرمئی شام بھی گاہے گاہے
ہوا لکھتی ہے پیڑوں پہ تیرا نام بھی گاہے گاہے
رقص کرتی ھوئی خوشیوں کا تناسب کم ہے
ساتھ چلتے ہیں گردش ایام بھی گاہے گاہے
کچھ تو بادل بھی میرے شہر کا نصیبہ ٹھہرے
اور وہ چاند آتا ہے لب بام بھی گاہے گاہے
اس کے مسلک میں جفا ہے نہ شفا ہے یارو
اسی طبیب سے رہتا ہے مگر کام بھی گاہے گاہے
اتنی نازاں نہ ہو قسمت پہ ائے میری دشمن جان
خاک میں مل جاتے ہیں لالہ وگلفام بھی گاہے گاہے
اس کڑی دھوپ میں یاد آئی ہے صبح چمن
اور بدلیوں سے جھانکتی وہ شام بھی گاہے گاہے
شہر آشوب میں نقد و نظر کیا معنی انور جمال
شاعر بک جاتے یہاں بے دام بھی گاہے گاہے
شاعر : انور جمال فاروقی