پشاور (جیوڈیسک) پشاور پاکہ گاں میں آج بھی پولیس اور دہشت گردوں کے درمیان کئی گھنٹے تصادم جاری رہا۔ مدد کے لئے فوج کے دستے بھی پہنچے ۔ تین دہشت گردوں کو مار دیا گیا جبکہ دو نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ پانچوں دہشت گرد ازبک تھے۔ پشاور دو روز دہشت گردی کی زد میں رہا۔ہفتے کی رات ائیرپورٹ پر حملے کے بعد آج صبح پشاور کے علاقے پاکہ میں دہشت گردوں اور پولیس کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا ۔ حکام کے مطابق ائیر پورٹ پر حملے میں ملوث پانچ دہشت گرد مقامی آبادی میں چھپ گئے تھے۔
صبح سرچ آپریشن کے دوران گھیرا تنگ ہونے پر انہوں نے فائرنگ کردی جس سے ایک پولیس اہلکار شہید ہوگیا ۔سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 3 دہشتگرد مارے گئے جبکہ 2 نے خود کودھماکہ خیز مواد سے اڑا لیا ۔آئی ایس پی آر نے حملہ آوروں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ کمپانڈ کو کلیئر کر لیا گیا۔حکام کے مطابق پانچوں حملہ آور ازبک تھے ۔ سی سی پی او پشاور کا کہنا ہے کہ چار حملہ آور مارے گئے ۔ سینئر صوبائی وزیر بشیر بلور کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے عوام کو محفوظ رکھ کر دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی۔
انہوں نے کہا کہ ضیا الحق نے جو بویا تھا وہ ہم کاٹ رہے ہیں۔آج صبح بھی بم ڈسپوزل اسکوڈ نے ائیرپورٹ اور نواحی علاقوں میں سرچ آپریشن جاری رکھا ۔ اس دوران ایئر پورٹ کی بیرونی دیوار کے قریب سے برآمد ہونے والے مزید سات بموں ناکارہ بنا دیا گیا ۔ ائیر پورٹ کے احاطے اور بیرونی دیوار کے قریب سے چار خود کش جیکٹیں بھی ملیں۔ پشاور ائیر پورٹ کو کلیئر کردیا گیا ہے اور وہاں سے پروازوں کی آمد و رفت بھی شروع ہوگئی ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ہفتے کی شب 8 بجکر 25 منٹ پر دہشتگردوں نے پشاور ایئرپورٹ پر آب درہ روڈکی طرف سے حملہ کیا تھا تاہم سیکیورٹی فورسز نے حملے کو ناکام بناتے ہوئے 5 دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا ۔اس طرح دو روز کے دوران پشاور میں دس دہشت گرد مارے گئے۔ دہشت گردوں کے حملے میں دو پولیس اہلکاروں سمیت چھ افراد جاں بحق اورچالیس سے زائد زخمی ہوئے ۔