انٹر کے امتحانی نتائج میں غلطیوں نے طلبہ کو مشتعل کرڈالا۔ لاہور، گوجرانوالہ، گجرات، ٹوبہ ٹیگ سنگھ، ملتان، رحیم یار خان میں طلبہ نے شدید احتجاج کیا جبکہ گوجرانوالہ بورڈ میں توڑ پھوڑ کے بعد فرنیچر اور آفس ریکارڈ جلا ڈالا گیا۔ ملتان میں انٹر کے سالانہ امتحانات کے نتائج میں غلطیاں دور نہ کیئے جانے پر سینکڑوں طلبا کا بورڈ آفس کے باہر احتجاج کیا۔ انٹر میڈیٹ پارٹ ون کے سالانہ امتحانت 2011 کے نتائج میں غلطیوں کی وجہ سے متاثر ہونے والے سینکڑوں طلبا نے تعلیمہ بورڈ کے آفس کے میں گیٹ پر احتجاج کیا اور بورڈ کے خلاف شدید نعرے بازی۔ اس موقع پر ممکنہ حالات کے پیش نظر پولیس کی بھاری نفری موقع پر طلب کر لی گئی۔ طلبا کا کہنا تھا کہ نتائج میں غلطیوں کی وجہ سے سینکڑوں طلبا کا تعلیمی مستقبل خطرے میں ہے اور پورڈ کی جانب سے کئی بار یقین دہانی کے باوجود تاحال نتائج کو درست نہ کیا جانا انتہائی تشویش ناک ہے۔ پنجاب کے وزیر قانون رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ طلبہ کا احتجاج بلا وجہ نہیں ہے حکومت پنجاب نے امتحانی نتائج میں غلطیوں کا نوٹس لیلیا ہے اور اعلی سطح پر تحقیقات کے بعد ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔ دوسری جانب میٹرک اور انٹر میڈیٹ کے آن لائن داخلہ فارم پر پابندی عائد کرنے کے لئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔ درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ میٹرک اور انٹر میڈیٹ کے آن لائن داخلہ فارم کی وجہ سے طلبامشکلات کا شکار ہیں اور تمام طلبا کو انٹرنیٹ کی سہولت حاصل نہیں جس کے باعث بہت سے طلبا انٹرنیٹ سے آن لائن فارم حاصل نہیں کرسکتے ۔ درخواست گزار کے مطابق محکمہ تعلیم کی ویب سائٹ زیادہ تر بند رہتی ہے جس کی وجہ سے طلبا کو داخلہ فارم کے حصول کے لئے شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور آن لائن داخلہ فارم کی وجہ سے طلباکا مستقبل دا پر لگ چکا ہے۔ درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت آن لائن داخلہ فارم پر پابندی عائد کرتے ہوئے احکامات جاری کرے کہ پرانے طریقہ کار پر میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے داخلہ فارم طلبا میں تقسیم کئے جائیں۔