اسلام آباد : سپریم کورٹ نے پنجاب پائلٹ کالجز کے ملازمین کو آج دوپہر ایک بجے تک تنخواہیں ادا کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہیں کہ تنخواہوں کی ادائیگی نہ ہونا ٹھیک نہیں۔ گھر میں تنخواہ نہ پہنچے تو قیامت آ جاتی ہے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں بنچ نے پنجاب پائلٹ کالجز کے ملازمین کو چھ ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے کے مقدمے کی سماعت کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ملک میں تنخواہوں کیلئے لوگ ہر روز احتجاج کر رہے ہیں۔ تنخواہوں کی ادائیگی نہ ہونا ٹھیک نہیں ہے، تنخواہ گھر نہ جائے تو قیامت آ جاتی ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ ملازمین کو تنخواہیں نہیں ملیں گی تو ان کے گھر کا چولہا کیسے جلے گا چیف جسٹس نے کہا کہ ہم ریلوے ملازمین اور لیڈی ہیلتھ وزیٹرز کو تنخواہیں نہ ملنے کے معاملے پر بھی نظر رکھے ہوئے ہیں۔ چیف جسٹس نے حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کے قول کا حوالہ دیا جس میں حضرت عمر نے فرمایا تھا کہ اگر دریائے فرات کے کنارے کتا بھی بھوکا مرا تو وہ ذمہ دار ہوں گے۔ عدالت نے پنجاب پائلٹ کالجز کے اساتذہ و ملازمین کو آج دوپہر ایک بجے تک تنخواہیں دینے کا حکم دیا ہے۔