برطانیہ : ( جیو ڈیسک ) برطانیہ کے علاقے کارمرتھنشائر میں ایک بیس سالہ ماں ضرورت سے زیادہ درد کے خاتمے کی دوا پیراسیٹامول لینے کے بعد جان سے گزر گئی ہیں۔ تحقیقات کے دوران یہ سامنے آئی کہ ڈیسری فلپز نامی خاتون یہ ادویات عام دکانوں سے لے رہی تھیں۔ تاہم موت کا سبب دریافت کرنے والے اہلکار مارک لیٹن کا کہنا ہے کہ ڈیسری کی موت ضرورت سے زیادہ پیراسیٹا مول کے استعمال سے ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ ڈیسری فلپز کی موت گزشتہ سال اگست میں جگر کے کام نہ کرنے کے باعث ہوئی تھی۔ تحقیقات کے دوران ڈیسری کے دادا ڈیسمینڈ فلپز کا کہنا تھا ڈیسری کی موت اچانک ہوئی اور یہ ایک افسوس ناک واقعہ ہے۔ انہوں نے بتایا اگرچہ ان کی چھاتی میں گلٹیاں اکثر بن جایا کرتی تھیں جنہیں سرجریوں کے ذریعے نکالنا پڑتا تھا لیکن ان گلٹیوں میں کینسر نہیں تھا۔ ان سرجریوں کے بعد انہیں بہت درد ہوتی تھی اس لیے ہم ان کے بچے کا اکثر خیال رکھتے تھے کیونکہ انہیں اسے پکڑنے میں دقت ہوتی تھی۔ ان کا کہنا تھا تاہم ایسے میں وہ درد کو کم کرنے کے لیے بہت زیادہ پیراسیٹامول لے رہی تھیں لیکن ہمیں یہ نہیں معلوم تھا کہ نتیجہ یہ نکلے گا۔ تفتیش کے دوران ڈیسری فلپز کے بچے کے باپ سائمن ڈوئی جونز کا بیان بھی لیا گیا جن کے ساتھ ڈیسری کا رشتہ موت سے کچھ عرصہ پہلے ہی ختم ہو چکا تھا۔ مارک لیٹن نے مزید کہا ڈیسری درد کو کم کرنے کے لیے پیراسیٹامول کا استعمال کر رہی تھیں اور شاید ضرورت سے زیادہ کر رہی تھیں۔ لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ ان کی موت بہت ساری پیراسیٹامول ایک ساتھ لینے سے ہوئی ہے یا پھر یہ کافی عرصے سے بہت زیادہ لینے کی وجہ سے ہوئی ہے۔