وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ صاف شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے لئے سنجیدہ ہیں،عوام جو فیصلہ کرے گی قبول کریں گے، لوگ الیکشن سے بھاگتے ہیں،ہم الیکشن کے نزدیک جاتے ہیں۔ پیپلزپارٹی سے بڑھ کر کوئی سیاست نہیں سمجھ سکتا، کسی ادارے سے کوئی جھگڑا نہیں،سارے ادارے اپنے ہیں،نفرتوں نے کچھ نہیں دینا،مفاہمت کو فروغ دینا ہے
تھرپارکر میں تھرکول سائٹ کے دورے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بہادر،جفاکش اور محنتی لوگوں
کی سرزمین پر آکر بہت خوشی ہوئی ہے۔ میں نے ریگستان میں ہر گھر کے اوپر پیپلزپارٹی کا جھنڈا لہراتے دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ تھرکول ذخیرے کا سب سے زیادہ ادراک بے نظیر بھٹو نے کیا۔ شہید بینظر بھٹو تھرکول سے استفادہ چاہتی تھیں، تھرکول منصوبہ مکمل ہوا تو بیرون ممالک کے لوگ روزگار کے لئے پاکستان آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری دور اندیش سیاستدان ہیں وہ تمام جماعتوں کو ساتھ لے کر چل رہے ہیں۔ میرے قائد یہی سمجھتے ہیں کہ پاکستان کا مستقبل تھر میں ہے۔ ڈاکٹر ثمر مبارک مند میں جذبہ حب الوطنی کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا ہے۔ ڈاکٹر ثمر تھرکول منصوبے پر کام کرنے کا معاوضہ نہیں لے رہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی پاکستان کی واحد جماعت ہے جو چاروں صوبوں میں ہے۔ میں پیپلزپارٹی کا ادنی کارکن ہوں، محترمہ بینظیر بھٹو کی سوچ مفاہمتی سوچ تھی وہ صوبوں کی تقسیم کے حق میں نہیں تھیں وہ پاکستان میں مفاہمت کی سیاست چاہتی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے پہلا بجٹ پیش کیا تو مخالفین کہتے تھے یہ پہلا بجٹ ہی ہوگا، دوسرا کیا تو انہوں نے کہا کہ اب سینیٹ میں نہیں جا سکتے، پھر تیسرا اور چوتھا پیش کیا تو پھر مخالفین نے کہا کہ اب یہ نہیں رہیں گے، پھر ہم نے اپنے اتحادیوں سے ملکر 5 واں بجٹ پیش کر کے مخالفین کے منہ بند کر دئیے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست اور جمہوریت کا درس پیپلزپارٹی والوں کو نہ دیں کیونکہ سیاست اور جمہوریت کے لئے سب سے زیادہ قربانیاں پیپلزپارٹی نے دی ہیں ہم نے اپنے گھر بار اجاڑ دئیے ہیں، ہم نے اپنی جانوں کے نذرانے دئیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب آ چکا ہے اس سے بڑا انقلاب اور کیا ہو سکتا ہے کہ آج حکومت تمام سیاسی جماعتوں کو اپنے ساتھ لے کر چل رہی ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جب ہماری حکومت آئی تو ملک میں گندم کی کمی تھی، گندم کا بحران تھا،اب ہم گندم میں خودکفیل ہو چکے ہیں،ہم اپنی ضرورت سے زیادہ گندم پیدا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مخالفین ہمیں جمہوریت کا کیا درس دینگے ہم نے جمہوریت کا سبق ذوالفقار علی بھٹو، محترمہ بینظیر بھٹو اور صدر آصف علی زرداری سے لیا ہے جو کہ جمہوریت کی بحالی کے لئے واضح مثالیں ہیں۔