پی ایم اے نے ڈسٹرکٹ ہسپتال بھمبرکے MSکے مبینہ غیر مناسب رویہ کیخلاف ہڑتال کا اعلان کر دیا
Posted on October 1, 2012 By Geo Urdu سٹی نیوز
بھمبر (ڈسٹرکٹ رپورٹر) پی ایم اے نے ڈسٹرکٹ ہسپتال بھمبرکے MSکے مبینہ غیر مناسب رویہ کیخلاف ہڑتال کا اعلان کر دیا ایمرجنسی کے علاوہ دیگر تمام شعبہ جات میں مکمل ہڑتال نئے MSکی تعیناتی تک ہڑتال جاری رکھنے کا اعلا ن ہڑتال کے باعث مریض کھجل خوار ہونے لگے ۔تفصیلات کیمطابق ڈسٹرکٹ ہسپتال بھمبر کے MSڈاکٹر اقبال حسین کے ملازمین کیساتھ غیر مناسب رویے کیخلاف PMAبھمبر نے ہڑتال کا اعلان کر دیا ایمرجنسی کے علاوہ تمام شعبہ جات میں مکمل ہڑتال رہی جسکے باعث ہسپتال آنے والے مریضوں کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا اس موقع پر PMAضلع بھمبر کے صدر ڈاکٹر محبوب احمد چوہدری نے صحافیوں کو بتایا کہ گزشتہ تین سال سے ڈاکٹر اقبال حسین جو کیڈر کے لحاظ سے صرف میڈیکل آفیسر ہیں وہ خلاف ضابطہ ایم ایس کی قطعی ڈیوٹی کررہے ہیں ۔
انکا رویہ ہسپتال کے عملہ ،ڈاکٹرز ،نرسز اور پیرامیڈیکل سٹاف سے انتہائی جارحانہ ہے بات بات پر بد تمیزی غیر ضروری جواب طلبیاں کررہے ہیں انکے نامناسب رویے کی وجہ سے کافی تعداد میں ڈاکٹرز اس ہسپتال کو چھوڑ چکے ہیں جن میں ڈاکٹر عمران صدیق میڈیکل آفیسر نے استعفیٰ دے دیا جبکہ ڈاکٹر خواجہ بشیر ،ڈاکٹر مرتضیٰ بحاری ،سرجن ارشد قریشی ،ڈاکٹر عبدالرحمان چائلڈ سپیشلسٹ ،ڈاکٹر محبوب احمد چوہدری اور ڈاکٹر مزمل حسین چوہدری نے بھی اس ہسپتال ست تبادلہ کروا چکے ہیں جسکی وجہ سے ہسپتال خصوصاً ایمرجنسی کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے اور شام اور رات کو خصوصاً شدید بد انتظامی ہو چکی ہے آج ایم ایس نے لیڈی ڈاکٹر شمائلہ عمیر ،ڈاکٹر مصباح عدیل اور ڈاکٹر سونیا فارو ق سے شدید بد تمیزی کی ۔
جس پر ڈاکٹر عمیر فاضل نے ایم ایس سے بات کرنا چاہی تو موصوف نے بلا وجہ غلیظ گالی گلوچ شروع کر دی اور گریبان پکڑ کر شدید ترین نتائج کی دھمکیاں دیںجس پر پی ایم اے نے ہڑتال کا اعلان کر دیا ایمرجنسی کے علاوہ دیگر تمام شعبہ جات میں مکمل ہڑتال ہے اور موجودہ ایم ایس کی تبدیلی اور نئے ایم ایس کی تعیناتی تک ہڑتال جا ری رہے گی اس حوالے سے جب ایم ایس ڈسٹرکٹ ہسپتال ڈاکٹر اقبال حسین سے رابطہ کیا گیا توانہوں نے کہاکہ ڈاکٹر محبوب PMAکا صدر نہ ہے صدر دوسال کیلئے منتخب ہو تا ہے جبکہ یہ گزشتہ چار سال سے خود ساختہ صدر بنا ہو اہے چند ڈاکٹر مجھے بیک میل کرنے کی کوشش کرر ہے ہیں لیڈی ڈاکٹرز تنخواہ گورنمنٹ کے خزانے سے لیتی ہیں تو انہیں پرائیویٹ ہسپتالوں کی بجائے سرکاری ہسپتال میں ڈیوٹی دینی چاہیے ہسپتال میں کسی قسم کی کوئی ہڑتال نہ ہے آنے والے تمام مریضوں کو مکمل طورپر چیک اور طبی سہولیات دی جارہی ہیں ۔