چلتی دیکھی تھی آب میں نائو
Posted on March 6, 2012 By Adeel Webmaster ڈاکٹر سعادت سعید
KASHTI
چلتی دیکھی تھی آب میں نائو
میں نے ڈالی سراب میں نائو
کون اس کو کنارے پر لایا
ڈولی جب بھی حباب میں نائو
موج در موج ناچتی وحشت
ہے رواں کس حساب میںنائو
ہو نہ ہو سامنا سفر کا ہے
میں نے دیکھی ہے خواب میں نائو
میں اسے کیسے بھول سکتا ہوں
جس کی آئی عذاب میںنائو
کیسے پہنچوں گا میں جزیرے تک؟
اس نے بھیجی جواب میں نائو
کس قدر بدنصیب ہو گا وہ
ڈوبی جس کی شراب میں نائو
اڑ گئے بادباں ہوائوں میں
غرق ہے پیچ و تاب میں نائو
ڈاکٹر سعادت سعید