قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ آغاز حقوق بلوچستان پیکج پر مکمل طور پر عمل درآمد نہیں ہو سکا۔ پیپلز پارٹی کے ناصر علی شاہ کہتے ہیں کہ حکومت بلوچستان کے مسئلے پر بات چیت میں سنجیدہ نہیں۔ اختر مینگل سے بات چیت کا موقع بھی گنوا دیا گیا۔ چوہدری نثار نے بلوچستان پر آل پارٹیز کمیشن قائم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
پارلیمانی سیکرٹری خرم جہانگیر وٹو نے قومی اسمبلی کو وقفہ سوالات کے دوران بتایا کہ 18 ویں ترمیم کے تحت بلوچستان کو خود مختاری دے دی گئی ہے۔ تاہم آغاز حقوق بلوچستان پیکج کے 61 نکات میں سے 42 پر ہی عمل ہو سکا ہے۔ پیپلز پارٹی کے ہی ناصر علی شاہ کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے حوالے سے چیف جسٹس نے جتنے فیصلے کیئے ان پر عمل نہیں کیا گیا۔
آپریشن چھوڑ کر تمام سٹیک ہولڈرز سے بات کرنا ہو گی۔ ناصر علی شاہ رکن قومی اسمبلی پیپلز پارٹی اپوزیشن لیڈر چوہدری نثار علی خان نے زرائع سے بات چیت میں کہا کہ بلوچستان کے مسئلے پر مجوزہ آل پارٹیز کمیشن میں پارلیمنٹ کے اندر اور باہر موجود تمام سیاسی جماعتوں کو شامل کرنا ہو گا۔
صوبے میں امن و امان کے لئے تمام ناراض بلوچ راہنماؤں کو قومی دھارے میں لانے کی ضرورت ہے۔ وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ بلوچستان ایک حساس معاملہ ہے۔ حکومت نے پہلے دن ہی بلوچ عوام سے معافی مانگ لی تھی۔ تاہم وہ معافی اپنے گناہوں کی نہیں بلکہ سابقہ حکومتوں کی غلطیوں پر مانگی گئی۔ قومی اسمبلی کے بعض اراکین نے بلوچستان کے معاملے پر پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کا بھی مطالبہ کیا۔