چھپ چھپ ان کے گھر میں آتے جاتے ہو
Posted on August 1, 2012 By Adeel Webmaster ابن انشا
desert foot prints
سنتےہیں پھر چھپ چھپ انکے گھر میں آتےجاتے ہو
انشا صاحب ناحق جی کو وحشت میں الجھاتے ہو
دل کی بات چھپانی مشکل، لیکن خوب چھپاتے ہو
بن میں دانا، شہر کے اندر دیوانے کہلاتے ہو
بے کل بے کل رہتے ہو، پر محفل کے آداب کے ساتھ
آنکھ چراکر دیکھ بھی لیتے ہو، بھولےبھی بن جاتے ہو
پیت میں ایسے لاکھ جتن ہیں، لیکن اک دن سب ناکام
آپ جہاں میں رسوا ہو گے، وعظ ہمیں فرماتے ہو
ہم سے نام جنوں کا قائم، ہم سے دشت کی آبادی
ہم سے درد کا شکوہ کرتے؟ ہم کو زخم دکھاتے ہو؟
شیر محمد خان(ابن انشا)