کوئٹہ(جیوڈیسک)کوئٹہ میں گورنر ہاوس کے سامنے احتجاج کرنیوالے ڈاکٹروں سے ہاتھا پائی کے بعد پولیس نے شیلنگ کر دی اور لاٹھی چارج کے بعد 8 ڈاکٹر گرفتار کر لیے۔ ڈاکٹروں نے احتجاجا بلوچستان کے نجی اور سرکاری ہسپتالوں میں ایمر جنسی بھی بند کردی۔
ڈاکٹر سعید کی بازیابی کیلئے احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں نے گورنر ہاس جانے کی کوشش کی تو پولیس آڑے آ گئی۔ ڈاکٹروں نے راستے میں لگی رکاوٹوں کو اکھاڑ پھینکا۔پولیس حرکت میں آ ئی اور سڑک میدان جنگ بن گئی۔ڈاکٹروں نے حکومت اور پولیس کے خلاف خوب نعرے لگائے ۔اس دوران پولیس اور ڈاکٹروں کے درمیان ہاتھا پائی ہو گئی۔ پولیس نے بھی اپنا روایتی حربہ آزمایا اور مسیحاں کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کی شیلنگ کی اور آٹھ ڈاکٹروں کو گرفتار کر لیا۔
ڈاکٹروں کی گرفتاری نے جلتی پر تیل کا م کیا ۔باقی ڈاکٹر خود گرفتاری دینے پہنچ گئے۔گرفتاری کی خبر کے بعد پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کی اپیل پر صوبے کے تمام سرکاری ہسپتالوں کی ایمرجنسی میں کام بند کر دیا گیا ۔ادھر پی ایم اے کے عہدیداروں نے ڈاکٹروں پر تشدد اور ڈاکٹر سعید کی عدم گرفتاری کیخلاف بلوچستان بھر کے سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں کام بند کرنے کا اعلان کردیا۔