ڈیرہ اسمعیل خان کے علاقے بنوں چونگی میں بم دھماکے کے نتیجے میں دو پولیس اہلکاروں اور تین بچوں سمیت سات افراد جاں بحق ہو گئے۔ دھماکے میں بیس افراد زخمی بھی ہوئے۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں تمام تر سیکیورٹی کے باوجود دہشت گرد کامیاب ہو گئے، نویں محرم کے سلسلے میں نکالا جانے والا ماتمی جلوس اپنے روایتی رستوں سے ہوتا ہوا جیسے ہی تھویا فاضل کے قریب پہنچا ایک زوردار دھماکہ ہوا، دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی۔ جاں بحق بچوں کی عمریں بالترتیب نو اور دس سال بتائی جاتی ہے، ہلاک اور زخمیوں کو ڈستڑکٹ اسپتال ڈیرہ اسماعیل خان پہنچایا گیا۔ کئی زخمیوں کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔
ایم ایس ڈاکٹر خالد سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکہ دیسی ساختہ ریموٹ کنٹرولڈ بم کے ذریعے کیا گیا۔ ماتمی جلوس جیسے ہی کچرے کے ڈھیر کے قریب پہنچا۔ پریشر ککر میں موجود بارودی مواد کو ریموٹ کنٹرولڈ ڈیوائس کے ذریعے ٹریگر کر دیا گیا۔ دہشتگردی میں آٹھ سے دس کلو گرام باردوی مواد استعمال کیا گیا۔ دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ جائے وقوعہ سے ایک مشتبہ شخص کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
دہشت گردی کے بعد شہر میں فوج طلب کر لی گئی۔ اس وقت شہر کے حساس علاقوں میں فوجی جوان تعینات ہیں۔ شہر میں نو اور دس محرم کیلئے موبائل فون، وائر لیس فون اور سیٹلائیٹ فون کی سروس کی بندش اور موٹر سائیکل چلانے پر پابندی ہے۔
صدرآصف زرداری نے ڈیرہ اسماعیل خان دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔ اور زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے آئی جی خیبر پختونخواہ سے دہشت گردی کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔