اسلام آباد (جیوڈیسک) کامران فیصل کیس میں پولی کلینک اسپتال انتظامیہ اور ڈاکٹر نجمہ کے بیان میں تضاد سامنے آ گیا۔ اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کامران فیصل کی ڈاکٹر نجمہ سے ملاقات نہیں ہوئی جبکہ ماہر نفسیات نے ایک بار معائنہ کرنے کا تحریری بیان جمع کرا دیا۔
پولی کلینک اسپتال انتظامیہ کی جانب سے پولیس کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ کامران فیصل کا او پی ڈی اور سائیکالوجی ڈیپارٹمنٹ میں 12 اکتوبر2012 کو معائنے کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں۔ دوسری طرف تحقیقاتی ٹیم نے کامران فیصل کے خون کے نمونے اور ایکسرے کی سلپ دکھائی ہے جس پر ڈاکٹر نجمہ عزیز کے دستخط موجود ہیں۔
اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر نجمہ عزیز کامران فیصل سے واقف نہیں اگر کامران فیصل علاج کے لیے آئے بھی تو ڈاکٹر نجمہ عزیز کو یاد نہیں۔ پولی کلینک اسپتال کی انتظامیہ نے کامران فیصل کے طبی معائنے کے ریکارڈ سے متعلق خط ایس ایچ او تھانہ آبپارہ کو بھیجا ہے۔
دوسری طرف ڈاکٹر نجمہ عزیز نے پولیس کو تحریری بیان جمع کرایا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ کامران فیصل صرف ایک بار علاج کی غرض سے ان کے پاس آئے تھے۔ ڈاکٹر نجمہ عزیز نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کامران فیصل ڈپریشن کا شکار تھے وہ نفسیاتی مریض نہیں تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ کامران فیصل کو سکون کیلئے ادویات تجویز کی تھیں۔