کراچی(جیوڈیسک) میں بدامنی برقرار ہے فائرنگ اور تشدد کے مختلف واقعات میں خاتون اور بینک ملازم سمیت چار افراد جاں بحق اور مذہبی جماعت کے رہنما مولانا سلیم عباس نقشبندی سمیت نو افراد زخمی ہوگئے۔
پولیس کے مطابق شیر شاہ کے علاقے جناح روڈ پر نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے بینک کے ملازم پچپن سالہ خادم شاہ کو قتل کردیا جبکہ فائرنگ کی زد میں آکر مدرسے جانے والی دو طالبات بارہ سالہ وردہ اور دس سالہ نائیلہ زخمی ہوگئیں جنہیں طبی امداد کے کیلئے اسپتال منتقل کیا گیا پولیس کے مطابق واقعہ ذاتی نوعیت کا معلوم ہوتا ہے۔
رات گئے لانڈھی چار نمبر کے علاقے میں مسلح افراد نے مذہبی جماعت کے رہنما مولانا سلیم نقشبندی پر فائرنگ کردی جس سے ان کا ایک ساتھی عدنان قادری جاں بحق اور وہ شدید زخمی ہوگئے۔ مولانا سلیم عباس نقشبندی کو تشویشناک حالت میں جناح اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ واقعہ کے بعد سنی تحریک کے رہنما اور کارکنان کی بڑی تعداد جناح اسپتال پہنچ گئی۔
دوسرا واقعہ بھی لانڈھی مانسہرہ کالونی میں پیش آیا جہاں موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق اور تین افراد زخمی ہوگئے ،زخمیوں کو طبی امداد کے لیے جناح اسپتال منتقل کردیا گیا ہے ۔ سہراب گوٹھ کے علاقے سے ایک خاتون کی پھندا لگی لاش ملی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے تفتیش کی جارہی ہے کہ کیا خاتوں نے خودکشی کی ہے یا یہ تشدد کا واقع ہے۔ اس کے علاقے فائرنگ کے دیگر واقعات کورنگی پانچ نمبر،فیرزآباد،ڈیفنس اور لانڈھی ساڑھے تین نمبر کے قریب پیش آئے جہاں چار افراد زخمی ہوئے۔