کراچی(جیوڈیسک)کراچی میں سپرہائی وے پر فائرنگ سے 7 افراد جاں بحق ہو گئے، شہر میں چند گھنٹوں کے دوران ہونے والی فائرنگ سے 13 افراد کی زندگیوں کے چراغ گل ہو گئے۔
کراچی میں محض چند گھنٹوں کے دوران فائرنگ کے مختلف واقعات میں ایک درجن سے زائد افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ سپر ہائی وے پر کوئٹہ ٹاؤن کے ایک پلاٹ میں سوئے ہوئے مزدوروں پر فائرنگ کی گئی جس میں 7 افراد جاں بحق ہوئے۔
پولیس کے مطابق مقتولین کا تعلق خیبر پختونخواہ کی مہمند ایجینسی سے تھا جبکہ واقعہ خاندانی دشمنی کا نتیجہ دکھائی دیتا ہے۔ جاں بحق افراد کی لاشیں جناح اسپتال منتقل کی گئیں جہاں ان کی شناخت محمد اللہ، عثمان، عجائب خان، فرید اللہ اور ظاہر شاہ کے نام سے ہوئی۔
وزیراعلی سندھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی سے فوری رپورٹ طلب کر لی ہے۔ اس سے قبل کلری کے علاقے میں فائرنگ سے 22 سالہ جاوید اورصدر میں سٹی کورٹ کا ملازم بشیر جاںبحق ہوا۔ آئی سی آئی پل کے نزدیک سے ایک شخص کی لاش برآمد کی گئی۔ گلبہار میں خرم شمسی کو قتل کیا گیا۔
سر سید کے علاقے میں موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے پیپلز پارٹی کے دو کارکن نعیم اور عبدالغنی جاں بحق ہوئے۔ گلشن اقبال میں شہری کی فائرنگ سے دو مبینہ ڈاکو مارے گئے۔ دونوں ملزمان ایک گھر میں گھس کر لوٹ مار کی کوشش کر رہے تھے۔