کراچی : (جیو ڈیسک)کراچی کے علاقے لیاری میں گینگ وار کے ملزموں اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف آپریشن تیسرے روز میں داخل ہوگیا ہے۔ کشیدہ علاقوں میں رہائش پذیر خاندانوں نے نقل مکانی شروع کردی ہے علاقہ مکینوں کا کہنا ہے ان کو فائرنگ کی آوازوں کی وجہ سے سخت ذہنی اذیت کا سامنا ہے دوکانیں اور کاروبار بند ہونے کی وجہ سے لوگوں کے گھروں میں غذائی اشیا کی قلت کا سامنا ہے،دو روز کے دوران ایس ایچ سول لائن فواد خان سمیت دس افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ پولیس نے متعدد ملزموں کی گرفتاری کا دعوی کیا ہے۔
لیاری کے مختلف علاقوں میں سی آئی ڈی ، ایف سی اور علاقہ پولیس نے گینگ وار میں ملوث ملزموں اور جرائم پیشہ عناصرکیخلاف جمعے کی صبح آپریشن شروع کیا تھا۔ آپریشن کی سربراہی ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم کررہے ہیں جرائم پیشہ افراد سے لڑنے کے لئے ریپڈ رسپانس فورس اور ایف سی کی مزید نفری بھی طلب کی گئی ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اہل کاروں کو جرائم پیشہ عناصر کی طرف سے سخت مزاحمت کا سامنا ہے۔ ملزمان پولیس پر خودکار ہتھیاروں ، دستی بموں اور گرینیڈ لانچروں سے حملے کررہے ہیں۔ فائرنگ کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔
ایس ایس پی سی آئی ڈی نے دعوی کیا ہے کہ آپریشن کے دوران مطلوب ملزم ملا نثار کا بھائی ملا سہیل ماراگیا۔ متعدد جرائم پیشہ افراد گرفتار کئے گئے ہیں جن کے قبضے سے اسلحہ بھی ملا ہے۔ پولیس نے چیل چوک ، نوا لین ، لی مارکیٹ ، افشانی گلی ،گل محمد لین پر کنٹرول حاصل کرکے جرائم پیشہ افراد کی پناہ گاہوں کو مسمار کرکے پولیس چوکیاں قائم کرلی ہیں تاہم سنگو لین، گبول پارک ، آگرہ تاج اور دیگر علاقوں میں اب بھی گینگ وار کے ملزموں کا قبضہ ہے۔