کراچی (جیوڈیسک)رواں سال کے آخری دن بھی کراچی میں موت کا رقص جاری ہے، سفاک قاتلوں کے ہاتھوں تین خواتین سمیت دس افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
ایوب گوٹھ میں تین خواتین سمیت چار افراد نامعلوم افراد کی سفاکی کا شکار ہو گئے۔ بزرٹا لائن میں فائرنگ سے ایک شخص جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ عائشہ باوانی میں فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوا جبکہ سائٹ کے علاقے ویٹا چورنگی میں اندھی گولی نامعلوم شخص کو نگل گئی، دھوبی گھاٹ کے قریب لیاری ایکسپریس وے پر فائرنگ سے بلال نامی نوجوان جان کی بازی ہار گیا جبکہ اورنگی ٹاون کے علاقے قریشی مارکیٹ میں بھی ایک شخص نامعلوم افراد کی گولیوں کا نشانہ بن گیا۔ پنجاب کالونی میں بھی ایک شہری کو اندھی گولی نگل گئی۔
کراچی کے علاقے بزرٹالائن شاہراہ فیصل کے قریب سیاسی جماعت کے کارکن عبدالستار کی ہلاکت کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔ مشتعل افراد نے علاقے میں ایک دو منزلہ مکان، چار دکانوں، دو گاڑیوں اور دو موٹر سائیکلوں کو آگ لگا دی۔ اسی دوران سلنڈر کا دھماکہ ہوا جس کے بعد پولیس اور رینجرز کی نفری علاقے میں داخل ہوئی۔ فائربریگیڈ نے مکان، دکان اور گاڑیوں میں لگنے والی آگ کو بجھایا۔
مظاہرین نے شاہراہ فیصل پر ٹائر جلا کر ٹریفک معطل کردی۔ مظاہرین کے منتشر ہونے پر شاہراہ فیصل ٹریفک کیلئے دوبارہ کھول دی گئی۔