کراچی میں بھتہ خوری کا مسئلہ برقرار ہے، وزیراعلیٰ سندھ

qaim ali shah

qaim ali shah

کراچی : (جیو ڈییسک)کراچی میں دو برس کے دوران تین سو تین ٹارگٹ کلر اور بھتہ خوری کے دو سو تین ملزمان گرفتار کئے گئے۔ بھتہ خوری کا مسئلہ اب بھی برقرار ہے۔ وزیراعلی سندھ نے حکومت کی چار سالہ کارکردگی رپورٹ ایوان میں پیش کردی۔حکومت سندھ کی رپورٹ میں اعتراف کیا گیا ہے دوہزار گیارہ کے دوران جولائی اور اگست میں کراچی بری طرح ٹارگٹ کلنگ کی لپیٹ میں رہا۔ دو ہزار دس اور گیارہ کے دوران تین سو تین ٹارگٹ کلر گرفتار اور تین مارے گئے۔ قائم علی شاہ نے بتایا کراچی میں بھتہ خوری کا مسئلہ اب بھی موجود ہے۔

دو ہزار دس سے دو ہزار گیارہ کے دوران بھتہ خوری کے دو سو پینسٹھ مقدمات درج اور دو سو تین ملزمان گرفتار کئے گئے۔ کارکردگی رپورٹ میں وزیراعلی سندھ نے دعوی کیا کہ سکھر، گھوٹکی، شکار پور، قمبر، لاڑکانہ، کشمور اور دادو کو ڈاکوں سے پاک کر دیا گیا ہے۔ پولیس آپریشن میں سروں کی قیمت دس کروڑ سے زائد مقرر کی گئی۔ تین سو اٹھائیس ڈاکو ہلاک کردیئے گئے۔

رپورٹ کے مطابق دہشت گردی کے خلاف سندھ پولیس نے قابل ذکر کامیابی حاصل کی۔ جہادی تنظیموں کے پینتیس دہشت گردوں کو ہلاک اور تین سو تیس گرفتار کرکے اسلحہ اور بارود برآمد کیا گیا۔ وزیراعلی سندھ نے انکشاف کیا چار سال کے دوران پانچ سو چھ اہلکاروں کو کرمنل پروسیڈنگ کیلئے نامزد کیا گیا۔ پولیس میں دس ہزار تین سو کانسٹیبل بھرتی ہوئے۔ شہدا کے لواحقین کیلئے معاوضے کی رقم پانچ لاکھ سے بیس لاکھ روپے کردی گئی۔