کراچی : (جیو ڈیسک) آئی جی سندھ مشتاق شاہ کا کہناہے کہ شہر میں کافی حد تک مجرمانہ سرگرمیاں لیاری سے کنٹرول ہوتی ہیں جب سے لیاری آپریشن شروع کیا ہے کراچی میں بھتہ خوری، اغواء برائے تاوان اور دیگر مجرمانہ سرگرمیوں میں کمی ہوئی ہے گزشتہ روز لیاری میں فائرنگ سے ہلاک ہونے والے سی آئی ڈی اہلکار کی نماز جنازہ پولیس ہیڈ کوارٹر گاردن میں ادا کی گئی نماز جنازہ میں آئی جی سندھ سمیت دیگر پولیس افسران نے شرکت کی اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے آئی جی سندھ نے کہا کہ رینجرز لیاری آپریشن میں پولیس کے ساتھ شامل ہے لیکن حکمت عملی کے تحت اسے ریزرو میں رکھا ہوا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں آئی جی سندھ نے کہاکہ اب تک پولیس کے پاس لیاری کینگ وار کے کسی دہشت گرد کی لاش نہیں ہے، نہیں بتا سکتے کوئی بڑا مارا گیا ہے یا نہیں۔
انھوں نے کہا کہ لیاری کے 65 سے 70 فیصد علاقے پر پولیس نے کنٹرول کر لیا ہے باقی پر ایک دو روز میں کر لیا جائے گا، مشتاق شاہ نے کہا کہ پولیس کے پاس بھی جدید اسلحہ موجود ہے لیکن عوام کے تحفظ کو مدنظر رکھتے ہوئے استعمال کیا جاتا ہے لیاری آپریشن کو بیچ میں نہیں چھوڑیں گے ہر حال میں مکمل کیا جائے گا، مشتاق شاہ نے کہا کہ کراچی میں کافی حد تک مجرمانہ سرگرمیاں لیاری سے کنٹرول ہوتی ہیں جب سے لیاری آپریشن شروع کیا ہے کراچی میں بھتہ خوری ، اغواء برائے تاوان اور دیگر مجرمانہ سرگرمیوں میں کمی ہوئی ہے۔