راولپنڈی آرمی چیف اشفاق پرویز کیانی نے کہا ہے کہ بحیثیت قوم انتہائی نازک دورسے گزررہے ہیں،کسی فردیاادارے کوحق نہیں کہ ملکی مفادکاحتمی تعین کرسکے،ملکی مفادکاتعین اتفاق رائے سے ممکن ہے،افواج کی قیادت اورسپاہ میں رشتہ تقسیم کرنیکی کوشش برداشت نہیں کی جاسکتی۔جنرل ہیڈکوارٹر کے دورے کے موقع پرافسران سے بات چیت میں آرمی چیف نے کہا کہ ہمیں چاہیے ماضی سے سبق سیکھیں،حال کی بہترتعمیرکریں،بہترمستقبل پرنظررکھیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مسلح افواج اورعوام میں دراڑڈالنے کی کوشش وسیع ترقومی مفادکے منافی ہے،عوام کی حمایت مسلح افواج کی طاقت کامنبع ہے،اداروں کوکمزورکرنایاآئین سے تجاوزہمیں صحیح راستے سے ہٹادے گا،افواج کی قیادت اورسپاہ میں رشتہ تقسیم کرنے کی کوشش برداشت نہیں کی جاسکتی،افواہ سازی کی بناپرسازشوں کے تانے بانے بنناقبول نہیں،ماضی میں ہم نے غلطیاں کیں،بہترہوگاکہ فیصلے قانون پرچھوڑدیں،ہمیں یہ حق نہیں کہ اپنے طورپرکسی کوبھی مجرم ٹھہرادیں،ہمیں حق نہیں کہ پورے ادارے کوموردالزام ٹھہراناشروع کردیں،آج پاکستان میں سب ادارے کچھ کرنے کاعزم رکھتے ہیں،اس کوشش میں تیزی کے کچھ اچھے اورکچھ منفی نتائج بھی مرتب ہوسکتے ہیں،ضروری ہے کہ ایک لمحے کی لیے رکیں اور2بنیادی سوالات کودوبارہ پرکھیں،کیاہم قانون کی حاکمیت اورآئین کی بالادستی قائم کررہے ہیں؟ یا اداروں کومضبوط کررہے ہیں یاکمزور؟