آپ کا موبائل فون آپ کے کنٹرول سے باہر ہو چکا ہے، دنیا انویسٹی گیشن نے ایسے خفیہ سوفٹ وئیر کا سراغ لگا لیا ہے جس سے موبائل فون نیٹ ورک کو بائی پاس کرکے کسی کے بھی موبائل نمبر سے میسج بھیجا جا سکتا ہے لیکن پیغام بھیجنے والے موبائل کا مالک اس سے لاعلم ہوگا۔اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ آپ کے موبائل فون سے ہونے والامیسج صرف آپ ہی کر سکتے ہیں تو یہ آپ کی خام خیالی ہے۔ یہ بات رونگٹے کھڑے کردینے کے لیے کافی ہے کہ آپ کے نمبر سے کوئی بھی میسج کسی بھی نمبر پر بھیجا سکتا ہے۔ ایک انتہائی خوفناک نیٹ ورک کا سراغ لگایا ہے جو اس وقت پاکستان میں انڈر ورلڈ کے ذریعے پھیل رہا ہے۔ دنیا نیوز کو تحقیقات کے دوران انتہائی سنسنی خیز انکشافات ہوئے جن کے مطابق اب موبائل فونز کسی بھی وقت مالک کے علم میں آئے بغیر استعمال کئے جا سکتے ہیں۔
یہ استعمال دہشت گردی سمیت اغوا اور دوسرے انتہائی سنگین جرائم میں ہوسکتا ہے اور اصل ملزم کی بجائے ایک ایسا شخص اس جرم میں پھنس سکتا ہے جس سے اس کا دور کا بھی تعلق نہ ہو۔ قانون نافذ کرنے والے اور اہم تحقیقاتی ادارے موبائل فونز کے ریکارڈ کو بنیاد بنا کر اصل ملزم تک پہنچ جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت نے موبائل فون سم کوانتہائی حساس قرار دیکر اس کے اجرا کو انتہائی سخت اور واضح بنانے پر زور دیا ہے۔
موبائل فونز کے ذریعے اغوا برائے تاوان اور دہشت گردی کی کئی وارداتوں کا سراغ لگایا گیا۔ اس نئے انکشاف کے بعد موبائل فونز کے ذریعے بے گناہوں کو جرائم میں ملوث کرنا کس قدر آسان ہوگیا ہے اس کا اندازہ تو وہی لگا سکے گا جس کے نمبر سے آئندہ ایسا کوئی خوفناک میسج جائے گا اور وہ باقی زندگی بغیر جرم کے جیل میں گزارے گا۔ اس نئے نیٹ ورک سے کئے جانے والے پیغامات جس نمبر سے کئے جاتے ہیں ان کا ریکارڈ حاصل کرنا ممکن ہی نہیں۔