کوئٹہ میں ایف سی کے ڈی آئی جی کی رہائش گاہ پر دو خود کش حملوں میں پچیس افراد جاں بحق اور پچپن زخمی ہوگئے۔ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں آج صبح نو بجے سے ذرا پہلے دہشت گردی کی بھیانک واردات ہوئی۔ دہشت گردوں نے پہلے کمشنر آفس کے قریب واقع ڈی آئی جی ایف سی بریگیڈیئر شہزاد کی رہائش گاہ سے بارود سے بھری گاڑی ٹکرا دی۔ اس کارروائی کے نتیجے میں زوردار دھماکا ہوا اور سرکاری رہائیش گاہ کی دیوار گرگئی۔ دہشت گردوں کو بریگیڈیئر شہزاد کے گھر میں گھسنے کا موقع مل گیا اور انہوں نے گھر میں فائرنگ شروع کردی اور دستی بموں کا بھی استعمال کیا۔ اسی دوران ایف سی کے کرنل خالد ، ایف سی کے ترجمان مرتضی بیگ اور دیگر لوگ بھی جائے وقوع پر پہنچ گئے۔ بریگیڈئر شہزار کے گھر میں اسی دوران ایک دہشت گرد نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ یوں مدد کو فوری پہنچنے والے کرنل خالد محمود، بریگیڈئر شہزاد کی اہلیہ، ایف سی اہلکاروں اور بچوں سمیت تقریبا دو درجن افراد موت کی وادی میں چلے گئے۔ دھماکے سے متعدد گاڑیاں بھی تباہ ہوئیں۔ عینی شاہدین کے مطابق گھر کے باہر ہونے والا دھماکا نہایت شدید تھا۔ زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا لیکن متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ تمام زخمی کمبائنڈ ملٹری اسپتال اور سول اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ زخمیوں میں بریگیڈیئر شہزاد بھی شامل ہیں۔ تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔