کورنگی ٹائون میں نگلیریا فولیریا جرثومہ کے سلسلے میں آگہی سیمینار منعقد ہوا
Posted on October 12, 2012 By Geo Urdu کراچی
کراچی: رکن صوبائی اسمبلی سندھ معین عامر پیرزادہ کی زیر صدارت کورنگی ٹائون میں نگلیریا فولیریا جرثومہ کے سلسلے میں آگہی سیمینار منعقد ہوا اس موقع پر ان کے ہمراہ رکن صوبائی اسمبلی سندھ محمد علیم الرحمن ،ایڈمنسٹریٹر / چیف آفیسرکورنگی ٹائون محمد سمیع خان،ٹائون ہیلتھ آفیسرڈاکٹر سید حسین احمد ،ٹائون آ فیسرفنانس خالد نفیس،متعلقہ ڈاکٹرز ،WHO کے نمائندے اور علماء کرام بھی موجود ہیں رکن صوبائی اسمبلی سندھ معین عامر پیر زادہ نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نگلیریا ایک چھوٹا جرثومہ یا طفیلیہ ہے جو دماغ کو کھا جاتا ہے اور اس میں زندگی بچنے کے امکانات صرف 2فیصد ہوتے ہیں۔ یہ جرثومہ امیبا جرثومہ کی نوعیت کا ہے ۔ اس جراثیم کو انسانی آنکھ سے نہیں دیکھا جاسکتا یہ جرثومہ ناک کے ذریعے دماغ میں داخل ہوتا ہے اور دماغ کو چاٹ جاتا ہے یہ جرثومہ عام طور پر تالابوں، جھیلوں، جوہڑوں، دریائوں اور گرم چشموں میں پایا جاتا ہے یہ جرثومہ انسان کے اعصابی نظام پر حملہ کرتا ہے اسے دماغ کی مہلک ترین بیماری کہا جاسکتا ہے۔
نگلیریا انفیکشن سے بچائو کیلئے تازہ پانی کو ناک میں نہ ڈالیں سوئمنگ پولز میں کلورین کا معیار کے مطابق استعمال بہت ضروری ہے پانی کے ٹینک میں کائی نہ جمنے دیں صفائی ستھرائی کا معیار مزید بہتر بنائیںگھریلو ٹینک کی صفائی ستھرائی پر خصوصی توجہ دی جائے کلورین اور گندھک کا صحیح مقدار کے مطابق پابندی سے استعمال کیا جائے صحت کی تعلیم کو عام کیا جائے صحتمندانہ سرگرمیوں کو فروغ دیا جائے تاکہ لوگوں کی قوت مدافعت میں اضافہ ہوسکے۔ لوگوں کو اس مہلک مرض سے بچاو کے طریقہ کار سے روشناس کرایا جائے اس سلسلے میں مساجد ، امام بارگاہوں، اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیز میں AWARENESS PROGRAMMES کا ہونا بہت ضروری ہے اس سلسلے میںمتعلقہ اداروں سے رجوع کرکے پانی کے سیمپلز پورے شہر سے لئے جائیںاور پانی کی سپلائی سے پہلے اچھی طرح چیک کرلیا جائے کہ کلورین کا صحیح مقدار میں استعمال کیا جائے ایڈمنسٹریٹر / چیف آفیسر کورنگی ٹائون محمد سمیع خان نے کہا کہ اس بیماری کا جرثومہ پوری دنیا میں پایا جاتا ہے یہ صاف پانی خصوصاً گرم پانی کے چشموں ،بغیر کلورین ملے پانی والے سوئمنگ پول ،تالاب ،جھیل ،مشینوں ،سے خارج ہونے والے گرم پانی کے جوہڑوں وغیرہ میں پرورش پاتا ہے یہ جرثومہ کھارے پانی میں زندہ نہیں رہ سکتا اس بیماری کی ابتدائی علامات کئی دوسری بیماریوں مثلاً گردن توڑ بخار سے ملتی جلتی ہیں۔
مریض کو بخار ،سر درد ،بھوک کے خاتمے ،قے ،گردن میں سختی اور بے ہوشی میں مبتلا کردیتا ہے ٹائون ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر سید حسین احمد نے کہا کہ نگلیریا جرثومہ کے حملے کی صورت میں بیماری کی علامات ایک سے سات دنوں کے اندر اندر ظاہرہوجاتی ہیں۔ ابتدائی علامت میںبخار،سردرد، متلی، الٹی،گردن کا اکڑجانا۔ مزید علامات میں پریشان حالی، عدم توجہی،دورہ پڑنا،بھوک نہ لگنا، منہ کا ذائقہ خراب ہوجانا، سونگھنے کی صلاحیت متاثر ہونا شامل ہیں۔ اور مریض کومہ میں بھی چلا جاتا ہےW.H.O.کے مطابق یہ مرض ایک شخص سے دوسرے شخص کو منتقل نہیں ہوسکتا۔