ڈھاکہ : (جیو ڈیسک) کرکٹ کے میدان میں ایشین حکمرانی کا تاج کس کے سر پر سجے گا۔ پاکستانی شاہین یا بنگال ٹائیگرز فیصلہ آج شیر بنگلہ اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے فائنل میں ہو گا۔
بنگال ٹائیگرز ایشیاء کپ کے افتتاحی میچ میں پاکستان سے سخت مقابلے کے بعد ہار گئے تھے لیکن بھارت اور سری لنکا کو ٹورنا منٹ میں زیر کر کے پہلی مرتبہ فائنل میں کوالیفائی کرنے میں کامیاب ہوئے۔ بنگلہ دیش نیعالمی اور ایشیاء کپ دفاعی چیمپئن بھارت کے مقابل دوسونوے اور سری لنکاکیخلاف بارش سے متاثرہ میچ میں دوسوبارہ رنز کا ہدف پانچ وکٹ کھوکر کامیابی سے عبور کیا اور ہدف کا تعاقب کرنے میں مہارت ثابت کر دی۔
پاکستان ٹیم نے بنگلہ دیش کو بمشکل اکیس رنز سے زیر کیا۔ بنگلہ دیش کیخلاف مسلسل تئیس ویں فتح حاصل کرکے پاکستان نے عالمی ریکارڈ بھی قائم کر دیا ہے۔ گرین شرٹس نے سری لنکاکا ہدف دس اوورز پہلے عبورکر کے بونس پوائنٹس کیساتھ فتح پائی اور اسی بونس پوائنٹ کی بدولت بارہ سال بعد فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل کر لیا۔ پاکستان، بھارت کیخلاف تین سوتیس رنز کے بڑے ہدف کا بھی دفاع نہیں کر سکا۔
مصباح الحق کی زیرقیادت بائیس ون ڈے میں پاکستان نے سولہ فتوحات اور چھ ناکامیاں سمیٹیں۔ مشفیق الرحیم کی کپتانی میں بنگلہ دیش نے نو میچوں میںتین جیتے اور چھ ہارے ہیں۔
گذشتہ روز میرپور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یونس خان نے کہا کہ فائنل اگر بھارت کیساتھ ہوتا تو زیادہ مزا آتا۔ بنگلہ دیش نیٹورنامنٹ میں شاندارکارکردگی پیش کرتے ہوئے پہلی بار فائنل کیلئے کوالیفائی کیاہے۔ مقابلہ آسان نہیں ہو گا۔
بنگلہ دیش کے کپتان مشفیق الرحیم نے کہاکہ پہلی بار فائنل کھیلنے کا دباؤ ہو گا لیکن پاکستان کو فائنل میں ٹف ٹائم دیں گے۔ ان کا کہنا تھا فائنل جیت کر بنگلہ دیش کرکٹ کی نئی تاریخ رقم کرنے کی کوشش کریں گے۔