لڑکوں کے ڈانس کی یہ ویڈیو گذشتہ برس جون میں منظر عام پر آئی تھی
پاکستان کے علاقے کوہستان میں ایک ویڈیو کے منظرعام پر آنے کے بعد اس میں موجود لڑکیوں کے قتل کا دعوی کرنے والے شخص محمد افضل خان کے تین بھائیوں کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔
مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ جمعرات کی شب پیش آیا اور حملہ آوروں کا تعلق مذکورہ خواتین کے علاقے سے تھا۔
تھانہ پولیس کے ایک اہلکار نے جمعہ کو بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں شاہ فیصل، رفیع الدین اور شیر ولی شامل ہیں جو یہ ویڈیو بنانے والے افضل کے بھائی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والوں میں وہ دونوں لڑکے شامل نہیں جو ویڈیو میں رقص کر رہے تھے جبکہ ان کے پاس ویڈیو میں نظر آنے والی لڑکیوں کے بارے میں بھی تازہ معلومات نہیں ہیں۔
پولیس اہلکار نے بتایا کہ سات مبینہ حملہ آوروں نے جمعرات کی شب افضل کے گھر پر حملہ کیا اور فائرنگ سے اس کے تین بھائی ہلاک اور ایک شخص زخمی ہوگیا جس کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔
اہلکار کے مطابق ہلاک شدگان کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے مقامی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
ایک نجی تقریب میں ڈانس کی یہ ویڈیو گذشتہ برس جون میں منظر عام پر آئی تھی جس میں دو لڑکوں کو رقص کرتے ہوئے جبکہ پانچ لڑکیوں کو اس پر تالیاں بجاتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔
ویڈیو سامنے آنے کے بعد یہ اطلاعات ملی تھیں کہ لڑکوں کے رقص پر تالیاں بجانے کی پاداش میں مقامی جرگے نے مبینہ طور پر ان لڑکیوں کو موت کی سزا سنائی ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان کی سپریم کورٹ نے اس معاملے میں خواتین کے قتل کی اطلاعات کا ازخود نوٹس لیا تھا اور معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک وفد متعلقہ علاقے میں بھیجا گیا تھا۔
وفد نے واپسی پر عدالت کو بتایا تھا کہ انہوں نے چار میں سے دو لڑکیوں سے ملاقات کی ہے اور وہ بخیریت ہیں۔