کچھ لوگ یہ ماننا نہیں چاہتے کہ اللہ ہر جگہ موجود ہے۔ ہم کسطر ح انکو اس سچّا ئی کے بارے میں آگاہ کر سکتے ہیں؟ کچھ لوگ یہ خیال کرتے ہیں کہ وہ، مادہ اور یہ دنیا جو وہ اپنے اطراف میں دیکھتے ہیں ہمیشہ باقی رہنے والی چیزیں ہیں۔ اور اللہ کو وہ ایک تصوارتی چیز سمجھتے ہیں۔ یا یہ کہ چونکہ وہ اپنی آنکھوں سے اسے دیکھ نہیں سکتے وہ کہتے ہیں ” اللہ یقینا کہیں دور خلا میں یا انسانی آنکھوں سے دور ہے جہاں ہم اسے دیکھ نہیں سکتے”۔ مگر یہ سب عظیم غلطیاں ہیں۔
صرف ہمیشہ باقی رہنے والی ذات اللہ اس پوری کائنات، لوگ، جگہیں، آسمان اور ہر جگہ کا احاطہ کیے ہوئے ہیں۔ وہ ذات پاک پوری کائنات میں مشاہدہ کی جا سکتی ہیں۔ ہمارے نبی صل اللہ علیہ واسلم کی ایک حدیث کے مطابق جسمیں کسی نے کہا کہ اللہ آسمان میں ہے تو وہ اپنی جگہ بلکل ٹھیک ہے۔ مگر اسکا یہ مطلب نہیں کہ وہ اس حقیقت کی مخالفت کرتا ہے کہ اللہ ہر جگہ موجود نہیں۔ ایسا اس لیے کہ اگر کوئی شخص زمین پر آپ کے پاس موجود اللہ سے دعا کے لیے ہاتھ اوپر اٹھائے اور کہے کہ اللہ آسمان میں ہے، جبکہ ایک دوسرا شخص قطب جنوبی میں اسی طرح دعا کرے، ایک اور شخص قطب شمالی میں ایسا ہی کرے، اسی طرح جاپان ، امریکہ اور ایکواڈور میں لوگ اسی انداز میں اللہ سے رجوع کریں، تب تو ایک صحیح سمت کے بارے میں کہنا نا ممکن ہے۔ اسی طرح خلا میں مختلف جگہوں میں پائے جانے والے جنات، فرشتے اور بھوت بھی آسمان کی طرف رخ کرکے دعا مانگیں، پھر بھی ایک صحیح سمت کے بارے میں کہنا نا ممکن ہے، بلکہ اس طرح حالات یہ ہو جائینگے کہ پوری دنیا ڈھک جائے گی۔
ہمیں ہرگز یہ بھی نہیں بھولنا چاہئے کہ اللہ کو وقت اور خلا کی قید نہیں۔اللہ کی اپنی ذات بلکل مختلف ہے۔مگر اللہ کی تجلیات ہر جگہ موجود ہیں۔اگر ایک شخص کمرے میں داخل ہوتا ہے اور کہتا ہے کہ اللہ وہاں موجود نہیں تو وہ اللہ کا انکار کر رہا ہے۔اللہ کی تجلّیات اس کمرے میں اور ہر جگہ موجود ہیں۔ جدھر کہیں بھی آپ گھومیں اللہ کی تجلیات موجود ہیں۔ قرآن کی بہت سی آیات میں بتایا گیا ہے کہ اللہ ہر چیز میں سرایت کیے ہوئے ہیں اور وہ ہماری شہ رگ سے بھی زیادہ قریب ہے اور ہم جس طرف گھومیں اس کو دیکھیں گے۔مثال کے طور پر سورۃ بقرہ کی آیت نمبر ۲۵۵ میں بتایا گیا کہ “۔۔۔۔اسکی کرسی کی وسعت نے آسمان اور زمین کو گھیر رکھا ہے۔۔۔۔۔” سورۃ ہود کی آیت نمبر ۹۲ میں آتا ہے “۔۔۔۔یقینا میرا رب جو کچھ تم کر رہے ہو سب کو گھیرے ہوئے ہے” مطلب یہ کہ اللہ لوگوں کے کاموں میں بھی سرائیت کیئے ہوئے ہیں۔