سیاچن: (جیو ڈیسک) گیاری میں برفانی تودے تلے دبے اہلکاروں تک رسائی کے لئے ریلیف اور ریسکیو آپریشن ساتویں روز میں داخل ہوچکا ہے۔ جرمنی اور سوئٹزرلینڈ کی ماہرین ٹیمیں بھی گیاری پہنچ گئی ہیں۔
گیاری میں برفانی تودے تلے دبے اہلکاروں تک رسائی کے لئے چھ ترجیحی مقامات پر ریلیف اور ریسکیو آپریشن جاری ہے اور بھاری مشینوں بشمول ڈمپرز، ڈوزرز، اور لوڈرز سمیت دیگر آلات سے سرچ سائٹ پر کام کیا جارہا ہے ۔ پہلے مقام پر 115 فٹ گہرائی تک کھدائی کے بعد رہائشی مقام تک رسائی کیلئے 130 فٹ لمبی اور تین میٹر قطر کی سرنگ پر کام شروع ہو چکا ہے اور دوسرے پر مقام پر 100 فٹ تک کھدائی کی جاچکی ہے۔
اس کے علاوہ 450 میٹر طویل رسائی کا ٹریک تیار کرکے ترجیحی مقامات پر پہنچنے کیلئے برفانی تودے پر ساز و سامان لے جانے کے راستے کو بہتر بنایا جا چکا ہے۔جرمنی اور سوئٹزر لینڈ سے آنے والے ماہرین کی ٹیمیں گیاری پہنچ چکی ہیں جبکہ چین اور ناروے سے ماہرین کی ٹیمیں جلد گیاری پہنچ جائیں گی جو تھرمل امیجنگ آلات ، سٹیم کیمروں ،لائف ڈیٹکٹنگ کٹس اور حساس نوعیت کے ریڈارز سمیت جدید آلات کی مدد سے ریسکیو آپریشن کو مزید وسعت دینے میں مدد دیں گی۔
ترجمان کے مطابق امدادی کاموں میں مصروف اہلکاروں اور مشینوں کے کام کیلئے آپریشنل اور انتظامی مشکلات پیش آ رہی ہیں تاہم سخت موسم اور کٹھن کام امدادی کوششوں میں مصروف جوانوں کے حوصلے کو کم نہیں کر سکتے۔