غزہ : (جیو ڈیسک) فلسطینی اتھارٹی نے سابق صدر یاسرعرفات کی بیوہ سوہا عرفات کا یہ مطالبہ تسلیم کرلیا ہے کہ قبرکشائی کرکے اس بات کی تصدیق کی جائے کہ عظیم رہ نماکو زہر دیکر مارا گیا تھا۔
سوئس ماہرین بھی تصدیق کرچکے ہیں کہ موت کے وقت یاسرعرفات کی ٹوپی اور ٹوتھ برش میں تابکار عنصر کے ذرات موجود تھے۔۔فلسطین کے سابق صدر یاسرعرفات کے انتقال کے 8 برس بعد بھی انکی موت کامعمہ حل ہونے کے بجائے اور پیچیدہ ہوگیا ہے۔
اب اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ فلسطین کے اس رہنماکے لباس کے کچھ حصوں،ٹوپی اورٹوتھ برش میں تابکارعنصرپولونیم کے ذرات موجودتھے لیکن سوئس ماہرین کاکہناہے کہ جب تک قبرکشائی کرکے جسم کاٹیسٹ نہیں لیاجاتا، اس بات کی تصدیق نہیں کہ جاسکتی کہ عرفات کو زہر دیا گیا تھا۔ سن دوہزار 6 میں لندن میں ہلاک روسی جاسوس الیگزینڈرلیتوی ننکوLitvinenko کے جسم میں بھی یہی پولونئیم پایاگیا تھا اوراسے زہردیاگیاتھا۔
19سو 60 سے اسرائیل سے برسرپیکار مگر93 میں تل ابیب سے امن معاہدہ کرنے والے یاسرعرفات کی سن دوہزار 4 میں اچانک طبیعت خراب ہوگئی تھی اور وہ مختصرعلالت کے بعد پیرس کے اسپتال میں انتقال کرگئے تھے۔عرفات کی بیوہ نے دعوی کیاتھاکہ انکے شوہرکوزہردیاگیاہے۔
فلسطینی اتھارٹی نے یاسرعرفات کی قبرکشائی سے متعلق سوہا عرفات کے دعوے پراعتراض تو نہیں کیامگر یہ واضح نہیں کہ قبرکشائی کب کی جائیگی۔تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ زہر دیا جانا ثابت ہوگیا تھا تو یہ طے کرنا مشکل نہیں رہے گا کہ اس قتل میں ملوث کون تھا کیونکہ یہ واضح ہے کہ عرفات کا منظر سے ہٹنا کس کے مفاد میں رہا۔