ایران نے یورپی یونین کی طرف سے تیل کی خریداری پر عائد نئی پابندیوں اور اس کے مرکزی بینک کے اثاثے منجمد کرنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے ان اقدامات کو غیر منطقی اور غیر منصفانہ قرار دیا ہے۔ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان رامین مہمان پرست نے کہا کہ ان کے ملک کے پاس تیل اور گیس کے وسیع ذخائر ہیں اور دنیا کو درکار توانائی کے پیش نظریہ ممکن نہیں کہ ایران پر پابندیاں عائد کی جائیں۔ایران کے سینئر قانون سازوں نے یورپی یونین کی نئی پابندیوں پر ردعمل کے اظہار میں آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی دھمکی کو دہرایا ہے۔ یہ آبی گزرگاہ عالمی سطح پر تیل کی نقل وحمل کا اہم راستہ ہے۔یورپی یونین نے پیر کو برسلز میں ہونے والے اجلاس میں ایران پر نئی پابندیوں پر اتفاق کیا تھا۔ یہ اقدام مغربی طاقتوں کے اس دبا کا حصہ ہے جو وہ ایران کو اپنا جوہری پروگرام ترک کرنے کے لیے ڈال رہی ہیں۔امریکہ اور مغربی طاقتوں کا اصرار ہے کہ ایران جوہری ہتھیار تیار کررہا ہے جب کہ ایران کا کہنا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے۔