یوم یکجہتی ِ کشمیر5فروری اس عزم کے عہد کا دن ہے کہ کشمیری عوام کا یکجا ہو کر اپنی منزل کی جانب گامزن ہوں
Posted on February 5, 2013 By Majid Khan سٹی نیوز
بھمبر(جی پی آئی)یوم یکجہتی ِ کشمیر5فروری اس عزم کے عہد کا دن ہے کہ کشمیری عوام کا یکجا ہو کر اپنی منزل کی جانب گامزن ہوں ، اس حوالے سے ہر سال تقریبات منائی جاتی ہیں اور پاکستان میں 1990سے یوم یکجہتی کشمیر منایا جا رہا ہے ، یہ دن شہدا کشمیر کو خراج عقیدت پیش کرنے کے کیا جاتا ہے اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کے خلاف کشمیریوں کی جدوجہد سے بھی اظہار ِ یکجہتی بھی کرنا ہے۔یوم یکجہتی کشمیر روایتی جوش و جذبے سے منانے کے ساتھ اس دن کو عمل کی بنیاد بنا کر مستقبل کیا لائحہ عمل اختیار کرنے کا دن ہے جموں کشمیر لبریش لیگ جس کی بنیاد ہی حق خودارادیت کے عزم ِ مصمم اور جہدمسلسل پر قائم ہوئی ،کیونکہ حق ارادیت کا حصول ریاست جموں وکشمیر کے عوام کا پیدائشی حق ہے جس کو حاصل کرکے کشمیری عوام اپنے حق کا استعمال کر کے اپنی حقیقی آزادی حاصل کر سکیں گے۔
اقوام متحدہ نے کشمیریوں کے بنیادی حق کو تسلیم کرتے ہوئے حق ارادیت کے نظریہ کا تسلیم کیا اور پاکستان نے بارہا اقوام متحدہ کو باور بھی کروایا کہ کشمیریوںکے بنیادی حق کو عملی شکل دی جائے لیکن ہندوستان نے بار بار اس عمل میں رکاوٹ پیدا کی اور آج تک حق ارادیت کا حصول ہندو کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے پایہ تکمیل تک نہیں پہنچایا جاسکا۔موجودہ وقت میں ضرورت اس امر کی ہے کہ ریاست جموں وکشمیر کے عوام کی حقیقی آزادی اور ریاست کو بامعنی اور حقیقی اقتدار اعلی سے ہمکنار کرنے کے لیے حق اداریت جس کو بنیاد بنا کر لبریشن لیگ کا قیام عمل میں لایا گیا،نظریہ خورشید اول دن سے ہی نظریہ حق ارادیت کا حصول ہے ، اور کشمیری عوام نظریہ خورشید کے نقش پر چل کرہی اپنی منزل کو پا سکیں گے ، زبانی نعروں سے کشمیرکے منقسم حصہ کے باشعود لوگوں کو بے وقوف نہیں بنایا جا سکتا۔
آج عمل کی ضرورت ہے ، کیونکہ 5فروری لبریشن لیگ کے لیے تجدید عہد کا دن ہوتا ہے اور حق ادادیت کا نظریہ جس طرح کے ایچ خورشید نے جرا ت کے ساتھ دنیا کے سامنے اپنا نظریہ پیش کیا اس طرح آزاد حکومت اور پاکستان کی لیڈرشپ کو اتنی جرا ت ہونی چاہیے ان خیالات کا اظہار جموں کشمیر لبریشن لیگ کے مرکزی راہنما، ضلعی صدر لبریش لیگ و سابق امیدوار قانو ن ساز اسمبلی چوہدری محمد کلیم الفتح لبریشن لیگ نے ضلعی کمیٹی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہندوستان کی قیادت کو باور کرایا جائے کہ کشمیر کے اندر جس قدر ظلم و ستم ہندوستان افواج اور دیگر ریاستی ادارے ظلم ڈھا رہے ہیںاور ریاستی پولیس نے جس قدر دہشت کا ماحول پیدا کیا ہوا ہے وہ ختم کیا جائے بے جا پکڑ دھکڑ اور تشدد کو ختم کیا جائے، قیدیوں کو آزاد کیا جائے ، کشمیر میں امن کا ماحول پیدا کیا جائے ۔اور خود ارادیت کا حصول ممکن بنایا جائے لیکن آج ہندوستان کشمیر کے مسلہ کو حل کرنے کے لیے ایک جانب تو پاکستان کے ساتھ مذاکرات اور تجارت کی بات کرتا ہے دوسرے جانب کشمیر کے اندر ظلم و ستم بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔
تنازعہ کشمیر کو حل کرنے کے لیے جموں کشمیر لبریشن لیگ اپنے اصولی مئوقف پر قائم ہے الحمداللہ آج پاکستان اور آزاد کشمیر کے خطے کی تمام جماعتیں نظریہ خورشید پر متفق ہیں اور حق خود ارادیت جو کہ جموں و کشمیر لبریشن لیگ کا آفاقی نظریہ ہے جس پر تمام جماعتیں متفق ہو چکی ہیں، محب وطن پاکستانی اور کشمیری قوم جو کہ قائد اعظم محمد علی جناح کی ایک حکم پر کٹ مرنے پر تیار تھی قائد اعظم کے پرنسپل سیکرٹری کے ایچ خورشید کی بصیرت کو بھی پوری قوم آج بھی سلام پیش کرتی ہے پاکستان اور جموں وکشمیر کے عوام نظریہ خورشید پر چل کر ہی حقیقی جمہوریت اور قائد اعظم کے فرمان کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے کو پاکستان کی سلامتی پر مقدم سمجھتے ہیںمیڈیا گفتگو کے دوران چوہدری فتح علی صدر سوسائٹیی فار ہیومن رائٹس بھمبر،صوبیدار راجہ محمد رزاق ، صوبیدا رمحمد حنیف، چوہدری عبدالجبار کسگمہ، چوہدری محمد سلیمان کھڈوڑہ، چوہدری منور حسین کسگمہ، راجہ ذوالفقار مہدی تحصیل صدر لبریش لیگ، راجہ افتحار علی خان ایڈووکیٹ، مرکزی راہنما لبریشن لیگ چوہدری اسلم آسی ایڈووکیٹ، چوہدری افضل ایڈووکیٹ، راجہ بابر نائب صدر،چوہدری حبیب احمد، چوہدری ریاض مہوہڑا سدھا، صوبیدار منظورحسین ، صوبیدار حنیف کس رنڈیام،صوبیدار عبدالعزیز سماہنی و دیگر موجود تھے۔
by Majid Khan
Nasir Mehmood - Chief Editor at GeoURDU.com