آئینہ بن کر کبھی ان کو بھی حیراں دیکھیے
Posted on May 29, 2012 By Adeel Webmaster منیر نیازی
look into the mirror
آئینہ بن کر کبھی ان کو بھی حیراں دیکھیے
اپنے غم کو ان کی صورت سے نمایاں دیکھیے
اس دیارِ چشم و لب میں دل کی یہ تنہائیاں
ان بھرے شہروں میں بھی شامِ غریباں دیکھیے
عمر گزری دل کے بجھنے کا تماشا کر چکے
کس نظر سے بام و در کا یہ چراغاں دیکھیے
دیکھیے اب کے برس کیا گل کھلاتی ہے بہار
کتنی شدت سے مہکتا ہے گلستاں دیکھیے
اے منیر اس انجمن میں چشمِ لیلیٰ کا خیال
سردیوں کی بارشوں میں برق لرزاں دیکھیے
منیر نیازی