اسلام آباد:(جیوڈیسک)عالمی مالیاتی فنڈ نے کہا ہے وہ پاکستان کا قرضہ معاف کر سکتا ہے نہ ہی ری شیڈول کیا جائے گا۔ پاکستان آئی ایم ایف کا نیا پروگرام نہیں لیتا تو معاشی حکمت عملی یکسر تبدیل کرنا ہو گی۔
آئی ایم ایف مشن کے سربراہ جیفری فرینک نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کے آمدنی واخراجات میں 16 کھرب 24 ارب کا خسارہ ہے۔ زرمبادلہ کے ذخائر 3 ماہ کی ضرورت سے کم ہو گئے ہیں۔
بجلی کی چوری مالی خسارے کے بڑھانے کا سبب ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا مسئلہ توانائی ہے۔ ٹیکس میں چھوٹ اور بے جا رعایتیں ختم کی جائیں اور زراعت، ریٹل اور خدمات پر ٹیکس کا نظام موثر بنایا جائے۔