بجلی پیدا کرنے والے 9 نجی اداروں نے حکومت سے اپنے واجبات طلب کر لئے ہیں جن کی عدم ادائیگی کی صورت میں عید کی چھٹیوں میں ملک بھر میں طویل لوڈشیڈنگ کا خدشہ ہے۔ نو آئی پی پیز نے حکومت کو سورن ضمانت کا نوٹس جاری کر دئیے کر اپنی رقوم کی ادائیگی طلب کر لی ہے۔ ان اداروں کا کہنا ہے کہ ان کے پاس اب مزید بجلی پیدا کرنے کے پیسے نہیں، اگر ان کی ادائیگیاں نا کی گئیں۔پیپکو نے کل 280ارب روپے ادا کرنے ہیں جن میں سے آئی پی پیز کی کل ادائیگی 211ارب ر وپے ہے۔ چار آئی پی پیز گیس بند ہونے کی صورت میں ڈیزل پر پلانٹ نہیں چلا سکیں گے تو یہ بند ہو کر عید پر مشکلات بڑھانے کا سبب ہوں گے۔ بینکوں نے اس شعبے میں آئی پی پیز کو قرضے دینے بند کر دئیے ہیں جس کی وجہ سے اب یہ ادارے بندش کی طرف تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ ماہانہ آئی پی پیز 56ارب روپے کی بجلی بنا کر دے رہے ہیں جن کو اس کی نصف رقم کی ادائیگی ہو رہی ہے۔ اوربینکوں کے قرضوں کے اوپر پیپکو جرمانے پر گزشتہ برس 26ارب روپے خر چ کرچکی ہے۔جو سراسر نقصان ہے۔