پاکستان(جیوڈیسک)جنوبی کوریا کی جانب سے پاکستانی آم کو 12سال کی کوششوں کے بعد درآمد کی منظوری ملنے کے بعد دونوں طرف کے تاجروں میں کاروباری رابطے استوار ہوگئے۔
کورین درآمد کنندگان کے 3رکنی وفد نے پاکستان کا دورہ کرکے فروٹ ایکسپورٹرزسے ملاقاتیں کرکے پاکستان سے پھلوں کی درآمد میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل امپورٹرز ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے شریک چیئرمین وحید احمد کے مطابق ساتھ کوریا پاکستانی پھلوں بالخصوص آم اور کینوکی بڑی منڈی بن سکتا ہے ۔
کورین وفد میں آئی کے پی کوریا کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو نے پاکستانی پھلوں اور قرنطینہ ٹیکنالوجی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ وحید احمد کے مطابق کوریا میں پاکستانی آم پر 30 فیصد درآمدی ڈیوٹی عائد ہونے کے باوجود پاکستانی آم اپنے ذائقے، خوشبو اور غذائیت کی بنیاد پر بہتر جگہ بنا سکتا ہے۔