آپ کہتے ہیں بے وفا ہیں ہم
Posted on March 12, 2012 By Adeel Webmaster حسن رضوی
ek bewafa
آپ کہتے ہیں بے وفا ہیں ہم
ہاں مگر آپ سے تو ہیں کم کم
اک نہ اک دن وہ لوٹ آئیں گے
صبر کر صبر کر مرے ہمدم
میرے گیتوں میں کون بولے ہے
کس کی آواز کا ہے زیرو بم
ہر کلی پہ ہیں شبنمی قطرے
رات تاروں نے کیا کیا ماتم؟
ہم نے تو کچھ کہا نہیں جانی
آپ کیوں ہو رہے ہیں یوں برہم
وہ بلائیں گے کیا فقیروں کو
وہ جو رکھتے ہیں پاس جامِ جم
اس لیے ہم اداس رہتے کہیں
آپ ملتے ہیں جو ہمیں کم کم
بھولنے والے بھول کر پھر بھی
یاد کرتا ہوںمیں تجھے ہر دم
دیکھ کر آپ کو حسن رضوی
دور ہیں اب تو ہم سے سارے ہم
حسن رضوی