آہ ملالہ تیری عظمت کو سلام، اللہ ملالہ کو لمبی عمر دے۔آمین

Malala Yousafzai

Malala Yousafzai

آج ساری پاکستانی قوم اپنے تئین اسلام کے اصل وارث گرداننے اور اپنے ہی سخت ترین بنائے ہوئے قوانین کا پرچارکرنے والے انتہاپسندوں کے ہاتھوں گولی کا نشانہ بننے والی اپنی معصوم بیٹی ملالہ یوسفزئی کے لئے افسردہ ہے اور قوم کے ہرفرد کے ہاتھ اِن کے دھڑکتے دلوںکے ساتھ ربِ کائنات اللہ رب العزت کے حضور دعاکے لئے اُٹھے ہوئے ہیں کہ خالقِ کائنات قوم کی معصوم بیٹی اور فخرِ پاکستان ملالہ یوس فزئی کوجلد صحتیاب کردے اور اللہ اپنی خاص کرم و عنایت سے اِسے طویل عمر عطا کر دے تا کہ قوم کی یہ معصوم وجرائتمند بیٹی اپنی معصوم معصوم اداؤں سے ایک بار پھر اپنی بہادری اوردانش سے اسلام سے بھٹکے ہوئے انتہاپسندوں کا مقابلہ کرتی رہے اوراِن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا تی ر ہے ور اِن کے چہروں کوبے نقاب کرتی رہے (آمین)۔

متحدہ قومی موومنٹ سمیت مختلف سیاسی ، سماجی و طلبہ تنظیموں کی جانب سے دعائیہ اجتماعات ہوئے اس سلسلے میںمتحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حُسین کی خصوصی ہدایت پر کراچی میں ایم کیو ایم کے مرکزنائن زیرو سے متصل لال قلعہ گراؤنڈ عزیزآباد میں ملالہ یوسفزئی سے اظہار یکجہتی کے لئے سب سے بڑااجتماع منعقد ہواجس میں خواتین نے خصوصی طور ہر ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی اور اِسی طرح اطلاعات یہ ہیں کہ ملالہ کے لئے ملک کی ہر سیاسی و مذہبی او رسماجی جماعتوں اور تنظیموں نے ہر شہرمیں دعائیہ اجتماعات منعقد کئے جن میں شمعیں بھی روشن کی گئیں اور یوں مساجد ، گرجاگھروں اور مندروں میں بھی عالمِ انسانیت نے اپنے اپنے عقائد اور مذاہب کے لحاظ سے قومی کی معصوم بیٹی ملالہ یوسفزئی کی صحت یابی اور درازی عمر کے لئے خصوصی دعائی گئیں اورساتھ ساتھ ملالہ پر حملے کی سخت مذمت بھی کی تو وہیں حکومت پاکستان سے یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ واقعے میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتارکرکے قرارواقعی سزادی جائے۔

بالآخر نام نہاد طالبان کے قاتلانہ حملے میں شدیدزخمی ہونے والی قوم کی معصوم بیٹی ملالہ یوسف زئی کے لئے ساری پاکستانی قوم کے لرزتے ہاتھوں کے ساتھ دل سے نکلی دعائیں بارگاہِ اللہ رب العزت میں قبول ہوئیں سینئر ڈاکٹروں نے پانچ گھنٹے سے زائدانتہائی پیچیدہ مگرکامیاب آپریشن کرکے ایوارڈ یافتہ طالبہ ملالہ یوسف زئی کے سر سے گولی نکالی جبکہ ڈاکٹر وں کے مطابق ملالہ کو ہوش میں آنے میں تین دن لگ سکتے ہیں اِس پر ہم اپنی قوم سے یہ کہناچاہیں گے کہ ابھی قوم کو اپنی اِس ہونہار بیٹی ملالہ یوسف زئی کی مکمل صحتیابی تک مزید دعاؤں کی ضرورت ہے ہمیں اُمید ہے کہ ملالہ کے لئے ہمدردی رکھنے والا ہر فرد اپنی ہر سانس میں اِس کے لئے اور نام نہاد دہشت گرد نما طالبان کو دین اور انسانیت کی سمجھ کے لئے بھی ضرور دعائیں کرتا رہے گا۔

جبکہ اُدھرملالہ یوسف زئی پر بھٹکے ہوئے انسانوں کے ہاتھوں حملے کے خلاف سُنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین ورکن قومی اسمبلی صاحبزادہ فضل کریم نے اعلان کیا ہے کہ سُنی اتحادکونسل جمعہ 12اکتوبر کو ملک گیریومِ مذمت منائے گی اور پاکستان سمیت عالمی برادری میں بھی ملالہ یوسفزئی پر ہونے والے حملے کی مذمت کا سلسلہ بھی ابھی تک جاری ہے اِس حوالے سے امریکی وزیرخارجہ ہلیری کلنٹن نے کہا ہے کہ ملالہ کی محنت اور جذبے کی قدرکرتے ہیں ہم اِس معصوم بیٹی کی جدوجہد کو سراہتے ہیں اور اِسی طرح اِن پر ہونے والے قاتلانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان وکٹوریہ نیولیند نے بھی کہاہے کہ ہم ملالہ پر حملے کی شدیدمذمت کرتے ہیں۔

ملالہ یوسف زئی جیسے قابلِ فخر بچوں کو وحشیانہ تشددکا نشانہ بنانا بزدلانہ کارروائی ہے جبکہ انسانی حقوق کے عالمی ادارے ایمنسنی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ یہ حملہ یہ ظاہر کرتاہے کہ پاکستان میں حقوق کی آوازاٹھانے والوں بالخصوص عورتوں اور بچوں کو کن تکالیف سے گزرناپڑتاہے اِس کا بین ثبوت محض امن اور تعلیم کے لئے آواز اٹھانے والی معصوم بیٹی ملالہ یوسف زئی ہے جبکہ آرمی چیف جنرل کیانی کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے قومی اسمبلی اور سینٹ میں بھی ملالہ یوسف زئی پر قاتلانہ حملے کے خلاف مذمتی قرار داد منظور کی گئی ہے اور اِس بات کا تہیہ کیا گیا کہ ملک میں دہشت گردی پھیلانے والے انتہاپسندوں کے خلاف بھر پور کارروائی کی جائے گی اورملالہ یوسفزئی پر ہونے والا قاتلانہ حملہ پوری پاکستانی قوم اور قوم کے طالبعلوں پر حملہ تصور کیاجائے جس کی ہر سطح پر پُرزور مذمت کی جائے گی اگر قوم اِس واقعہ کے بعد بھی خواب خرگوش میں پڑی رہی تو اِس سے اِن نام نہاد طالبان کے حوصلے بلند ہوں گے اور وہ اپنی کارروائیوں کا دائرہ سارے ملک میں پھیلا کر اسلام اور اسلامی تعلیمات کا امن پسندی کا چہرہ مسخ کرتے رہیں گے جبکہ اِس پر قوم کو اِس بات کا بھی غالب گمان ہے کہ ملالہ یوسفزئی پر حملہ کرنے والے وہ طالبان نہیں ہوسکتے جن کی تعلیمات کبھی اسلام اور اسوہ حسنہ کے مطابق ہواکرتی تھیں جنہوں کبھی اُمت مسلمہ کو تعلیم اور امن کے حصول کی جدوجہد سے نہیں روکا تھا یقینا ملالہ یوسف زئی پر حملہ کرنے والا اسلامی طالبان کے روپ میں کوئی اور گروپ ہے جو اسلامی طالبان کا نام لے کر دہشت گردی کر کے دنیا کے سامنے اسلام کا امن پسندی کا چہرہ مسخ کرکے پیش کر رہا ہے۔

اگرچہ یہ حقیقت ہے کہ آج جو ٹولہ خود کو پکا اور سچا مسلمان اور اسلام کااصل پاسبان کہلا رہا ہے اوراپنی نام نہاد شریعت کے نام پر ایک عرصے سے سوات اور اِس کے گردونواح میں تعلیمی اداروں کو تباہ کرتا آ رہا ہے ایسے میں یہ سوال جنم لے رہاہے کہ تعلیمی اداروں کو تباہ کرنا اور تعلیم کے حصول سے مرد و عورت کو روکناکیا یہی دینِ اسلام کی تعلیمات ہیں ..؟اور اِس پس منظر میں جب اِن کے اِن کے ناپاک عزائم کے سامنے سوات ہی سے تعلق رکھنے والی قوم کی ایک ایسی معصوم بچی ملالہ یوسف زئی سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر کھڑی ہوئی اورجب اِس معصوم بچی نے اِن کی خود ساختہ شریعت کے خلاف امن و تعلیم کا پرچم اُٹھایا اور اپنی معصوم آواز بلندکی تو اِس کی آواز بھی اِنہی اسلام کے ٹھیکداروں نے گولی سے دبانے کی کوشش کی اَب ایسے میں یہاں دوسرا سوال پید اہوتا ہے کہ کیاخود کو دین اسلام کے سچے پیروکار کہلانے والوں نے اسکولوں کو تباہ اور ملالہ یوس فزئی پر گولی چلا کراپنی اِس حرکت سے اِس وحی ” اِقرَابِاسم ربک الذی خلق” کی نفی نہیں کر دی ہے…؟؟ جس پر دین اسلام کی اساس ہے اور ساراقرآن ہی اِس وحی کے بعد میرے پیارے حضورپُرنور حضرت محمدمصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نازل کیا گیا۔

وہ ماہِ رواں کی نو تاریخ تھی اور دن کے سوابارہ بجے تھے جبسوات میں امن و تعلیم کا پرچم ہاتھ میں تھامے سرگرم رہنے والی قومی امن ایوارڈ یافتہ طالبہ ملالہ یوسف زئی اسکول وین میںاپنی دواور ساتھیوں سمیت گھر جارہیں تھیں کہ سوات کے مرکزی شہر مینگورہ شریف آباد میں علاقے گل کدہ کے قریب دو نامعلوم نقا ب پوشوں نے گاڑی کو روک کر قوم کی قابلِ فخر بیٹی ملالہ یوسفزئی کا پوچھا اور بعدازاں ملالہ کے بلندحوصلوں سے خوفزدہ اسلام سے بھٹکے ہوئے اِن بدبختوں نے اِس پر فائر کھول دیا جس کے نتیجے میں سرپر گولی لگنے سے فخرِ پاکستان قوم کی معصوم بچی ملالہ یوسفزئی شدید زخمی ہوگئی جبکہ اِس واقعہ میں قوم کی اِس ہونہار بچیکے ساتھ بیٹھی ہوئیں دوبچیاں شازیہ اور کائنات بھی ہاتھ اور پاؤں پر گولیاں لگنے زخمی ہوگئیں جبکہ وین کے ڈرائیورعثمان علی کا کہنا ہے کہ دو نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے انھیں راستے میں رکنے کا اشارہ کیا اور سوالیہ انداز سے پوچھاکہ کیایہ خوشحال پبلک اسکول کی وین ہے..؟ جس کے جواب میں ڈرائیور نے کہا کہ وہ اسکول جا کر پوچھیں اور وین کی رفتار تیزکردی اِسی اثنامیں فائرنگ کی آواز گونجنے لگی جس پر، وین میں بیٹھی لڑکیوں نے چیخنا شروع کردیا اور بتایاکہ ملالہ اور اِن کی ساتھی شازیہ کے جسموں سے خون بہہ رہاہے ڈرائیورعثمان علی کا کہنا ہے کہ اِس واقعہ کے بعد ہی یہ وین کو سیدھ ااستپال لے گیا۔

Halth Prayers

Halth Prayers

الحمدللہ…!قوم کی دعاؤں سے ایوارڈیافتہ ملالہ یوسف زئی کے سرمیں لگنے والی گولی نکال لی گئی ہے اور انشاء اللہ دوایک روز میں ملالہ کو ہوش بھی آجائے گا اور یہ جلد صحتیاب بھی ہوجائیں گئیں اطلاع ہے کہ حکومت نے ملالہ پر حملہ کرنے والوں کا پتہ چلالیا ہے اِس حوالے سے جلد قوم کو خوشخبری دی جائے گی اور امن و آشتی اور اُمید کی کرن ملالہ یوسف زئی پر حملہ کرنے والوں کو قرار واقعی سزابھی دے کر اِنہیں نشانِ عبرت بنا دیا جائے گا آج قوم معصوم ملالہ یوسف زئی کے حوصلے اور اِس کے عزم وہمت ہر سلام پیش کرتی ہے تو وہیں اِس کی جلد صحتیابی کے لئے بھی دعاگو ہے۔

تحریر : محمداعظم عظیم اعظمazamazimazam@gmail.com