گلگت (جیوڈیسک) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ نئے پاکستان کا نام لے کر پرانے پاکستان کو تباہ کرنے والوں کا راستہ روکیں گے اور انہیں پاکستان کو ان کی تجربہ گاہ بننے نہیں دیں گے۔
گلگت کے پولو گراؤنڈ میں منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نئے پاکستان والوں نے پاکستان کی بنیادیں ہلا کر رکھ دیں، انتخابات میں سبز باغ دکھائے گئے جو لوگوں کو یاد ہیں لیکن یہ خود بھول گئے ہیں۔
بلاول بھٹو نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اِنہیں لوگوں کی عزتیں اچھالنے سے فرصت ملے تو معیشت کی طرف توجہ دیں، ابھی 100 دن بھی پورے نہیں ہوئے 100 سے زیادہ یو ٹرن لے چکے ہیں، جو قرض مانگنے پر خودکشی کو ترجیح دیتے تھے وہ قرض ملنے پر مٹھائیاں بانٹ رہے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ دس روپے کی روٹی، 15 روپے کا نام یہ ہے نیا پاکستان، واہ رے عمران خان، آج ملک سنگین بحران سے گزر رہا ہے اور قیادت کا بحران ہے، تو تو میں میں کے سوا کوئی لفظ نہیں آتا یہ ملک کو معاشی بحران سے کیا نکالیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عوام پر ایک تاریک دور مسلط کردیا گیا ہے، معیشت کی کشتی ڈوب رہی ہے اور یہ تالیاں بجا رہے ہیں کہ ہم نے ملک فتح کرلیا چاہے وہ دھاندلی سے ہی کیوں نہ ہو، پاکستان کو ان کی تجربہ گا نہیں بننے دیں گے، ہم سرزمین کی آئینی حیثیت اور حقوق کا تحفظ کریں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے ضد اور انا ختم کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ نئے پاکستان میں مشاورت، برداشت، اظہار رائے اور پارلیمانی ادب نہیں چلے گا، یہاں وہی ہوگا جو خان صاحب فرمائیں گے اور وہی چلتا رہے گا جو کنٹینر پر ہوتا رہا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میری جدوجہد عوام کی حاکمیت کی جدوجہد ہے، میرا اس وادی کے ساتھ تین نسلوں کا رشتہ ہے، شہید بھٹو اور بی بی نے جو رشتہ نبھایا وہ نبھانے کا وعدہ کرتا ہوں، پاکستان کی مضبوطی اور استحصال کے خلاف جدوجہد جاری رکھوں گا۔
بلاول بھٹو نے کا کہنا تھا کہ گلگت میں شہید بی بی نے سول سیکریٹریٹ قائم کیا، عدالتی اصلاحات کیں لیکن پچھلی وفاقی حکومت نے گلگت بلتستان کی خودمختاری پر حملے جاری رکھے۔