گڑھی خدا بخش : صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ اب پاکستان کسی جنگ کے تھیٹر میں داخل ہوگا نہ کسی جنگ کا حصہ بنے گا۔ پاکستان کو نہ بتایا جائے کہ کس ملک سے تجارت کرنی ہے اور کس سے نہیں۔صدر آصف علی زرداری نے گڑھی خدا بخش میں بے نظیر بھٹو کی برسی پر خطاب کے دوران اپنے سیاسی ویژن اور ملک کی نئی خارجہ پالیسی کے خدو خال سے پردہ اٹھایا۔ امریکا کا نام لئے بغیر صدر زرداری نے کہا پاکستان جس طرف مڑ جائے، اس خطے کا مستقبل سنور جائے گا۔ پاکستانی حکومت اپنے نوجوانوں کی فکر کرے یا آپ کے نخروں کی۔ انہوں نے واضح کیا کہ بہت ہو گیا، اب پاکستان کسی کی جنگ میں شامل نہیں ہو گا۔اس سے پہلے صدر زرداری نے بے نظیر بھٹو قتل میں سابق امریکی وزیرخارجہ کونڈو لیزا رائس کی طرف اشارہ کیا۔ ان کا کہنا تھا بے نظیر کیس عالمی تاریخ کا مقدمہ ہے۔ اس لئے انہوں نے اقوام متحدہ کے کمیشن سے انکوائری کروائی لیکن کمیشن میں کونڈولیزا رائس کے پیش نہ ہونے پر تحقیقاتی رپورٹ مسترد کی۔ صدر زرداری نے ملکی سیاسی صورتحال پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی سونامی کا نعرہ ذو معنی ہے۔ پیپلزپارٹی ہیڈ لائنز نہیں تاریخ بنانا چاہتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ فیڈریشن کا ہر قیمت پر دفاع کریں گے۔ بلوچوں سے کہتا ہوں کہ لڑنا ہے کہ تو سیاسی لڑائی ہم سے سیکھو۔ اس موقع پر انہوں نے تخت لاہور کو بھی یاد رکھا۔ صدر زرداری نے کہا جنوبی پنجاب والے بھی تخت لاہور سے اپنا حق مانگتے ہیں۔ صدر زرداری عدلیہ کو بھی اپنے کٹہرے میں لائے۔ ان کا کہنا تھا عدالت کو ذوالفقار علی بھٹو کیس سمیت دیگر کیس نظر نہیں آتے، لوگوں کی طرح وہ بھی چیف جسٹس افتخار چوہدری سے بے نظیر کیس کے بارے میں پوچھتا ہیں۔ پھر وہ اپنے سیاسی حریفوں سے مخاطب ہوئے۔ صدر زرداری کا کہنا تھا لوگوں کو کرپشن کے خلاف حکومتی اقدامات کیوں نظر نہیں آتے، ان کا ایک وزیر کرپشن پر گرفتارہے۔ صدر نے انھیں میڈیکلی ان فٹ کہنے والوں کو خوب آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ وہ کیسے میڈیکلی ان فٹ ہو سکتے ہیں، ان کے ساتھ کروڑوں لوگ ہیں۔