اجتماعی زیادتی: عوام پر امن رہیں، خواتین کا تحفظ یقینی بنائیں گے: منموہن

 

Manmohan Singh

Manmohan Singh

نئی دہلی(جیوڈیسک) بھارت کے وزیراعظم منموہن سنگھ نے دارالحکومت نئی دلی میں ایک لڑکی سے اجتماعی جنسی زیادتی کے خلاف پرتشدد احتجاج کے بعد عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے۔

پیر کو قوم سے ٹی وی پر مختصر خطاب میں وزیراعظم منموہن سنگھ نے کہا کہ میں تمام شہریوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ امن و امان قائم رکھیں۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم اس ملک میں خواتین کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ تین بیٹیوں کا باپ ہونے کی حیثیت سے میں بھی اسی طرح کا غم و غصہ محسوس کر رہا ہوں جس طرح کا عام لوگ۔ اس معاملے میں لوگوں کا غصہ جائز ہے لیکن غصے سے کوئی کام نہیں نکلے گا۔

واضح رہے کہ اتوار کی رات دلی میں ایک چلتی ہوئی بس میں تئیس سالہ لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی گئی تھی جس کے خلاف ملک بھر میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے اور تقریبا ہفتہ بھر سے بھارت میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ اختتام ہفتہ پر نئی دلی میں ایسے ہی مظاہروں کے دوران سو سے زیادہ لوگ زخمی ہوگئے تھے جبکہ پولیس حکام نے ستر اہلکاروں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی تھی۔ ہفتہ اور اتوار کو ہزاروں افراد دلی میں انڈیا گیٹ پہنچے تھے جو مجرموں کو سخت ترین سزا دینے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ بعض احتجاج کرنے والوں کا موقف تھا کہ حکومت کی طرف سے یہ وعدہ کہ خواتین پر حملہ کرنے والوں کو عمر قید کی سزا دلوائیں گے، ناکافی ہے اور وہ ان افراد کے لیے سزائے موت کا مطالبہ کرتے نظر آئے۔

بعدازاں یہ احتجاج پرتشدد رخ اختیار کر گیا تھا اور توڑ پھوڑ اور آتشزدگی کے واقعات بھی پیش آئے۔ پولیس نے مظاہرین کو ہٹانے کے لیے آنسو گیس اور واٹر کینن استعمال کی اور انہیں بسوں میں بھر کر جبرا دوسرے مقامات پر منتقل کر دیا۔ پرتشدد مظاہروں کے بعد انڈیا گیٹ اور راج پتھ کے علاقے رائے سنہا ہِلز میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کر کے وہاں مظاہروں کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔ اس کے علاوہ پیر کو شہر کی انتظامیہ نے وسطی دلی کے نو میٹرو سٹیشن بھی بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ریل کارپوریشن کے مطابق یہ فیصلہ دلی پولیس کی ہدایت پر کیا گیا ہے اور یہ سٹیشن اس وقت تک بند رہیں گے جب تک دلی پولیس سے اگلا حکم نہیں مل جاتا۔ حکام نے عوام کے بڑھتے ہوئے غصے کو قابو میں رکھنے کے لیے دلی میں خواتین کے تحفظ کے لیے کئی اقدامات کا اعلان کیا ہے۔

ان اقدامات میں رات کو پولیس کے گشت میں اضافہ، بس کے عملے پر نظر رکھنا اور بسوں کے کھڑکیوں کے شیشوں پر پردہ لگانے کی پابندی شامل ہیں۔