نا جانے کیوں میرا اندر کا لکھاری مجھے بار بار مجبور کر رہا تھاکہ آج اپنی قوی زبان پر لکھو جو اپنے وطن میں در بدر ہے۔ لیکن دل کو بھلا کون سمجھائے بھائی!!! یہاں تو سب کوسیاست کے گندے انڈوں پر کی گئی باتیں سننے کی عادت ہو گئی ہے اب تمھارا قومی زبان کے لئے یہ رونا دھونا کون سنے؟؟؟بہر حال جیت دل کی ہوئی۔تاریخ کی کتابوں کی ورق گردانی کر کے دیکھ لیں آپ کو پتا چل جائے گاجن قوموں نے اپنی زبان اور ثقافت کو اہمیت نہیں دی آج ان قوموں کا صفحہ ہستی پہ نام و نشان نہیں تاریخ نے ان کو بھی کوئی اہمیت نہیں دی۔آج کا منظر نامہ اٹھا کر دیکھ لیں ترقی یافتہ ممالک میں اسی زبان کو اہمیت دی جاتی ہرجگہ وہی زبان بولی جاتی ہے جسے ان کا آئین قومی زبان کہتا ہے مگر ہمارے ہاں معاملہ ذرا مختلف ہے ہماری قومی زبان تو اردو ہے مگر سارا زور انگلش پر دیا جاتا ہے ۔
اس کی منطق میرا ناقص ذہن سمجھ نہیں پایا!!1973 کے آئین میں اس عزم کااعلان کیا گیا تھاکہ اردو کو پندرہ سال کے عرصہ میں بطور دفتری زبان رائج کر دیا جائے گا۔آج اس بات کو 38 سال ہوچکے ہیں مگر ہمارے 15 سال مکمل نہیں ہورہے دفتری زبان اردو کرنے کی بجائے ذریعہ تعلیم بھی انگریزی کر رہے ہیں۔تاریخ شاہد ہے ان قوموں نے کبھی ترقی نہیں کی جنھوں نے اپنی زبان اور ثقافت کو چھوڑ کر دوسری قوموں کی زبان اور ثقافت کو اپنایا ہے۔آج ہم انگریزی زبان سیکھنے کے چکر میں قومی زبان بھی بھول گئے اور دونوں زبانوں کے درمیان بری طرح سے پھنس کہ رہ گئے ہیں۔ایک کہاوت ہے۔۔۔۔۔۔ کوا چلا ہنس کی چال اپنی بھی بھول گیا بس ہمارا بھی کچھ ایسا ہی حال ہے اس معاملے پر کوئی سیاسی پارٹی سنجیدہ نظر نہیں آتی ہے۔
Asif Ali Zardari
آج بھی ہمارے ملک میں فیل ہونے کی شرح جس مضمون میں سب سے زیادہ ہے وہ انگریزی ہے۔ ہمارے حکمرانوں کے ذہن میں ان کے مشیر یہ ڈال چکے ہیں پاکستان اس دن سے ترقی کرنا شروع کرے گا جس دن قوم کے بچے بچے کو انگریزی آئے گی۔اگر ترقی یافتہ ممالک کا جائزہ لیں تو پتہ چلتا ہے ان کا تعلیمی نصاب بھی ان کی قومی زبان میں ہے ۔ ہمارے ہاں گنگا الٹی بہہ رہی ہے ہمارا زیادہ تر نصاب گوروں کی زبان میں ہے شرح خواندگی کم ہنے کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے۔ان قوموں کی ترقی کا راز ان کی اپنی زبان سے محبت میں ہے۔
میرے ایک عزیز جو جرمنی میں مقیم ہیں بتا رہے تھے جرمن لوگ انگریزی زبان سے سخت نفرت کرتے ہیں تو کیا جرمنی نے ترقی نہیں کی ترکی نے ترقی نہیں کی ۔ پاکستان میں اردو کی ترویج اور اس کی اہمیت کو برقرار رکھنے کے لیے مختلف تحریکیں کام کر رہی ہیں اس ضمن میں لاتعداد ویب سائٹ خا لصتا قومی زبان کے لئے کام کرتی نظر آتی ہیں جن میں اردو پوائنٹ، جیو اردو نمایاں ہیں ۔ تحریر: فرخ شھباز