امریکی دانشور اور مصنف۔ارونگ کرسٹول 22جنوری 1920 کو نیویارک کے بروکلین علاقے میں پیدا ہوئے۔ وہ یوکرین سے ترکِ سکونت کرنے والے یہودی تارکینِ وطن والدین کی اولاد تھے۔ تیس کی دہائی میں ٹارٹسکی کے خیالات سے متاثر ہوگئے تاہم بعد ازاں انہوں نے ٹارٹسکی کے قدامت پسندانہ بائیں بازو کے خیالات پر لبرل ازم کو ترجیح دی۔ تاہم ساٹھ کی دہائی میں نیو لیفٹ کے عروج کے بعد انہوں نے لبرل ازم کو بھی چھوڑ دیا۔ستر کی دہائی میں انہوں نے ریپبلکن پارٹی میں شمولیت اختیار کی جو کہ ایک زمانے میں خود ان کے لیے بقول انکے اتنی ہی اجنبی تھی جتنا کہ میرا کسی کیتھولک عبادت میں حصہ لینا۔
سن 2003 میں اپنی ایک تحریر میں کرسٹول نے نیو کنزرویٹزم کو ایک نقط نظر قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ اس کی جڑیں ستر کی دہائی کے مایوس لبرل مفکرین میں ہیں۔یوکنزرویٹزم کی اصطلاح اشتراکی مصنف مائیکل ہیرنگٹن نے ستر کی دہائی کے اوائل میں ایجاد کی تھی۔ ارونگ کرسٹول کے بارے میں نیوکنزرویٹزم کے شریک بانی نارمن پاڈہارٹز کا کہنا تھا کہ ارونگ کرسٹول کے خیالات کا اثر گزشتہ چالیس برس کے دوران امریکی رائے کی شکل بدلنے والے عناصر میں سب سے اہم ہے۔
بش انتظامیہ پر ارونگ کا گہرا اثر پایا جاتا تھا اور سنہ 2002 میں انہیں امریکی صدر جارج بش نے صدارتی تمغ آزادی بھی دیا ۔ 18ستمبر 2009کو ان کا انتقال ہوا۔