اسرائیل : (جیو ڈیسک) ایک اسرائیلی فوجی نے فلسطینی قیدیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر فوجی جیل میں بھوک ہڑتال شروع کردی ہے۔ایک اسرائیلی اخبار نے اپنی ویب سائٹ پر بتایا ہے کہ 31 سالہ ریزرو فوجی یانیف مازور کو فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے کے خلاف بطور احتجاج فرائض کی انجام دہی سے انکار پر گزشتہ ہفتے 20 روز کے لئے جیل بھیج دیا گیا تھا۔ اس کا کہنا ہے کہ گرفتاری کے بعد سے مازور نے بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے اور مزید بتایا کہ اس نے اپنے وکیل کے ذریعے کہا ہے کہ احتجاج کا مقصد اس کی اپنی ذات سے متعلق نہیں ہے بلکہ انتظامی حراست میں لئے گئے فلسطینی قیدیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا ہے۔ اسرائیل میں 1550 فلسطینی قیدیوں نے 14 مئی کو ایک پیکج کے بدلے بھوک ہڑتال ختم کی تھی جس کے تحت غزہ میں ان کے رشتہ داروں کو ان سے ملنے کی اجازت دی جائے گی تاہم 25 سالہ فٹ بالر محمود سارسک سمیت بڑی تعداد میں قیدی ابھی تک بھوک ہڑتال پر ہیں۔ سارسک کو 80 سے زائد روز ہو گئے ہیں کہ اس نے کھانا پینا چھوڑ رکھا ہے اگرچہ وہ وٹامنز اور شوگر اور دودھ پی رہا ہے۔ انتظامی حراست ایک ایسا طریقہ ہے جس کے تحت چھ ماہ سے زائد عرصہ کے لئے بغیر الزامات کے کسی بھی شخص کو قید رکھا جاسکتا ہے۔