غزہ (جیوڈیسک) اسرائیل کے غزہ پر تازہ فضائی حملوں میں مزید 8 فلسطینی شہید سات سے زائد زخمی ہو گئے، چار روز کے دوران اسرائیلی جارحیت میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد48 ہو گئی۔ مریضوں کی تعداد بڑھنے پرغزہ سٹی کے اسپتالوں میں ادویات کی کمی کا سامناہے جبکہ اسرائیلی اب بھی غزہ کیمختلف علاقوں پر بمباری جاری رکھے ہوئے ہے۔ اسرائیل اب تک غزہ کے چھ سو علاقوں کو نشانہ بناچکا ہے۔ فلسطینی اور اسرائیلی فوجیوں میں جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
اسرائیلی جارحیت پر قاہرہ میں عرب وزرائے خارجہ کا اجلاس ہوا جس میں عرب ممالک نے غزہ کی صورت حال پر فوری ایکشن کا مطالبہ کیا ہے۔ ادھر لندن ، پیرس اور بیروت میں سینکڑوں افراد نے اسرائیلی سفارت خانے کے سامنے مظاہرے میں غزہ پر بمباری بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ اردن کے شاہ عبداللہ نے ہنگامی بنیادوں پر غزہ میں امداد روانہ کرنے کا حکم دیا ہے۔
افغانستان کے صدر حامد کرزئی نے غزہ پر حملوں کو جارحیت قرار دیتے ہوئے ان کی شدید مذمت کی ہے۔ اٹلی کے وزیراعظم ماریو مونٹی نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں فوجی کاروائی فوری بند کرے۔ دوسری طرف امریکا نے اسرائیل کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ سے راکٹ حملے بند ہونے چاہئیں۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا ہے کہ اسرائیل کو اپنے دفاع میں ہر قدم اٹھانے کا حق ہے۔