اسلام آباد : (جیو ڈیسک) صدر آصف علی زرداری موجودہ پارلیمنٹ سے مسلسل پانچویں مرتبہ خطاب کرنے والے پہلے صدر بن گئے ہیں۔ ہفتے کو انہوں نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں کہا کہ میں چیئرمین،ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ دنیا دیکھ رہی ہے کہ جمہوریت کا سفر جاری ہے۔
ان کی تقریب کے اہم نکات درجہ ذیل ہیں : جمہوریت کی حمایت پر تمام جماعتوں کے شکرگزار ہیں۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت سنبھالی تو توانائی کے بحران کا سامنا تھا۔ صدرنے کہا کہ وزیراعظم گیلانی کی بہترین قیادت پرمبارکباد پیش کرتا ہوں، ہم نے مفاہمتی پالیسی کا آغازکیا،اتحادی حکومتیں قائم کیں، 1973کا آئین بحال کیا، ہم نے 18 وزارتیں وفاق سے صوبو ں کو منتقل کیں، ہماری حکومت شفاف انتخابات کو یقینی بنائے گی ،کئی سال بعد ہماری حکومت نے این ایف سی ایوارڈ دیا۔
ملک کو مضبوط اورجمہوریت کے فروغ کیلئے کردار اداکررہے ہیں،ستر فیصد اختیارات وفاق سے صوبو ں کو منتقل کئے، ملک کو دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خطرات درپیش ہیں، دہشت گرد حکومتی اہلکاروں اور اداروں کو نشانہ بنا رہے ہیں، حکومتی کارکردگی سے ملکی حالات میں بہتری آئی، قبائلی علاقوں کے شہریوں کوسیاست میں حصہ لینے کا موقع دیا، حکومت نے بلوچستان کی ترقی کیلئے خصوصی پیکیج کااعلان کیا، ہم نے کنکرنٹ لسٹ ختم کرکے صوبائی خودمختاری دی، معاشی بحران ہماری حکومت کو ورثے میں ملا۔
چار سال میں حکومت نے بدحال معیشت کی بہتری کیلئے اقدامات کئے، سیلاب اورمون سون بارشوں نے ملکی معیشت کو بہت نقصان پہنچایا، چیلنجز کے باوجود ہماری حکومت آگے بڑھتی رہی، ہماری حکومت میں ٹیکس ریونیو ڈبل ہوگیا ہے، ہم نے وفاق اور صوبوں میں عدم توازن ختم کیا، حیدرآباد اور کراچی کے درمیان موٹروے پرکام جلد شروع کیا جائے گا، بارہ ہزار عارضی ملازمین کو مستقل کیا، بینظیرانکم سپورٹ پروگرام سے غریبوں کی امدادجاری ہے، بلوچستان کی ترقی،احساس محرومی ختم کرنے کے لیے اقدامات کئے، ہمارے دور میں تاریخی برآمدات ہوئیں، حکومت نے پاک افغانستان ٹرانزٹ ٹریڈ کا معاہدہ کیا۔
افغانستان کیلئے جاری امن منصوبے کی حمایت کرتے ہیں، امریکا سے باہمی مفاداورعزت واحترام پرمبنی تعلقات چاہتے ہیں،امریکاسے تعلقات کی بحالی پارلیمنٹ کی سفارشات کی منتظرہے، روس سے تعلقات کو اہمیت دیتے ہیں، پاکستان کے اسلامی ممالک کے ساتھ برادارنہ تعلقات ہیں، سال2011پاک امریکا تعلقات سے متعلق بڑا مشکل تھا ، قبائلی علاقوں کو عدالتی نظام فراہم کیا، پارلیمنٹ میں بامقصد کردار پرحزب اختلاف کا شکریہ ادا کرتا ہوں،بھارت سے پیچیدہ مسائل جموں وکشمیر پر بات کرنی ہے۔