اسلام آباد میں سویٹ ہوم میں بچوں سے ملاقات اور ان میں میٹھائیاں تقسیم کرنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے رحمان ملک کا کہنا تھا کہ عید کے موقع پردہشت گردی کے خدشات کی وجہ سے چار گھنٹے کے لیے موبائل سروس معطل رہی جو بحال کر دی گئی ہے ،
عوام کو وقتی طور پر پریشانی کا سامنا ہوا ہے لیکن ایسے اقدامات عوام کی حفاظت کے لیے کیے جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد اور تمام صوبوں میں سیکیورٹی کے انتظامات بہتر رہے۔ ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ کچھ مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے ان لوگوں کو وہی سے حراست میں لیا گیا ہے جہاں خطرات تھے ان سے تحقیقات جاری ہیں ان کا کہنا تھا
یوٹیوب کھولنے کے معاملے کو پارلیمنٹ میں لے جاوں گا اس پر اینٹی اسلامک مواد کی وجہ سے مسلمانوں کو تکلیف ہوئی یہ سلسلہ بند ہونا چاہیے اس کو کرائم ڈکلیر کرانے کے لیے انٹر پول سے بات کروں گا۔ رحمان ملک نے بعد ازاں پولیس لائن ہیڈ کوارٹر میں پولیس کے شہدا کی یاد گار پر حاضری دی اور پھول چڑھائے۔ انہوں نے نواز شریف اور شہباز شریف کو بھی عید مبارک باد دی۔