اسلام آباد : سابق وزیر قانون بابر اعوان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت سے زیادہ عدلیہ کا کوئی محافظ نہیں لیکن وفاق کے متوازی نظام قائم نہیں ہونے دیں گے ، عوام منتظر ہیں کہ شہباز شریف کی عدلیہ کو سیاسی رنگ دینے کے خلاف ازخود کاروائی کب ہوتی ہے۔ گورنر ہاوس لاہور میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بابر اعوان نے کہا کہ وزیر اعظم کسی آفیسر کے تبادے اور تقرر کا اختیار رکھتے ہیں وہ جیسے جہاں مناسب سمجھے بھجواسکتے ہیں یا او ایس ڈی بنا دیں ۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے انتخابات کی عبرتناک شکست اور آئندہ سینٹ کے انتخابات میں ناکامی کی وجہ سے جوڈیشل کارڈ استعمال کر رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ جمہوری حکومت سے زیادہ عدلیہ کا کوئی محافظ نہیں کسی کو عدلیہ کے نام پر سیاست کرنے کی اجازت نہیں دے گے ۔ ان کا کہنا تھا کہ میں شہباز شریف کی پریس کانفرنس پنجاب کو دوسرے صوبوں سے لڑانے کی سازش ہے ۔ بابر اعوان نے کہا کہ عدلیہ نے 110 ججز اور 22 سیکرٹری 3 ڈی جی ایف آئی اے اور 2 چیئر مین نیب ہٹائے حکومت نے اس فیصلے کو تسلیم کیا۔ ان کا کہنا تھاکہ میں نوازشریف کا لبو لہجا توہین آمیز ہے عدلیہ شہباز شریف کی پریس کانفرنس کا نوٹس لے 18ویں ترمیم کے تحت گورنر کے مشورے کے بغیر صوبائی اسمبلی تحلیل نہیں کی جاسکتی استعفیے دیئے تو ضمنی انتخابات کر ائے جائے گے۔