اسلام آباد : صدر مملکت آصف علی زرداری نے کیریئر اسٹرکچر فار ہیلتھ پرسونیل آرڈیننس کی باقاعدہ منظوری دیدی ہے۔ صدارتی ترجمان فرحت اللہ کا کہنا تھا کہ آرڈیننس کے تحت کی جانیوالی قانون سازی کا اطلاق میڈیکل پریکٹیشنرز پر ہو گا۔ طب سے متعلق تمام نئی تقرریاں نئی سکیم کے تحت عمل میں لائی جا سکیں گی۔ ہیلتھ آرڈنینس سے طب سے متعلق افراد اورڈاکٹرزکودادرسی ملے گی اوران کے طویل عرصے سے معرض التوا میں پڑے مطالبات پورے ہوجائیں گے۔ صدارتی آرڈیننس سے اگرصوبے چاہیں تواستفادہ کرسکتے ہیں بصورت دیگر وہ طبی عملے کی تنخواہوں سے متعلق اپنے پے اسٹرکچر پرعمل درآمد کرسکیں گے۔ نیا صحت سے متعلق آرڈیننس فریقین کی مشاورت سے تیار کیا گیا ہے۔ آرڈیننس کا اطلاق جولائی دو ہزارگیارہ کے پہلے دن سے وفاق کے تحت کام کرنیو الے طب سے متعلق افراد اور ڈاکٹرز پر ہو گا۔ صحت سے متعلق ماہانہ الائونسز کودوہزار سے بڑھا کر پینتالس ہزار ہزار روپے کر دیا گیا ہے۔ صحت سے متعلق ماہانہ الائونسز دوہزار سے بڑھا کرپینتالس ہزارہزارروپے کردیاگیاہے۔ صحت سے متعلق الائونس ایچ پی ایس ون سے ٹو تک دوہزار روپے، ایچ پی ایس تھری ٹو فائیو تین ہزارروپے،ایچ پی ایس چھ، چارہزارروپے، ایچ پی ایس سات پانچ ہزار،ایچ پی ایس ایٹ کے حامل طبی عملے کے افرادکوسات ہزار، جبکہ ایس پی بارہ کوچالیس ہزار اورایچ پی ایس تیرہ کیلئے پینتالس ہزارروپے ماہانہ دیئے جاسکیں گے۔ صحت سے متعلق الائونس ایچ پی ایس ون سے ٹو تک دوہزارروپے،ایچ پی ایس تھری ٹو فائیو تین ہزارروپے،ایچ پی ایس چھ، چارہزارروپے، ایچ پی ایس سات پانچ ہزار،ایچ پی ایس ایٹ کے حامل طبی عملے کے افرادکوسات ہزار، جبکہ ایس پی بارہ کوچالیس ہزار اورایچ پی ایس تیرہ کیلئے پینتالس ہزارروپے ماہانہ دیئے جاسکیں گے۔ ذرائع کے مطابق آرڈیننس کے تحت پوسٹ گریجویٹ ڈاکٹرز کی تنخواہ پچاس ہزارجبکہ سنیئر ڈاکٹرز کی تنخواہ ساٹھ ہزارروپے کردی گئی ہے اس سے قبل ٹرینی ڈاکٹرزاٹھارہ سیبائیس ہزارروپے تنخواہ لے رہے تھے۔