اسلحہ برداروں سے مذاکرات نہیں ہو سکتے ، بشارالاسد

Syria President Bashar al-Assad

Syria President Bashar al-Assad

شام (جیوڈیسک) شامی صدر بشار الاسد نے قوم سے خطاب میں امن کے لیے مذاکرات پر مشروط آمادگی کا اظہار کیا ہے تاہم انہوں نے اسلحہ اٹھانے والوں سے بات چیت کو مسترد کر دیا ہے۔

شام کے صدر بشارالاسد نے اپنے ٹی وی خطاب میں کہا کہ حکومت کے ساتھ لڑنے والے خدا کے دشمن اور مغرب کی کٹھ پتلی ہیں جن سے مذاکرات نہیں ہو سکتے۔ بشارالاسد کا مزید کہنا تھا کہ ملک کے ہر کونے میں درد کے کالے بادل چھائے ہوئے ہیں۔ لوگ مررہے ہیں۔ ہمارے دشمن شام کو تقسیم اور کمزور کرنا چاہتے ہیں لیکن شام مضبوط ہے اور خودمختار رہے گا۔

بشارالاسد نے قومی ڈائیلاگ کانفرنس اور قومی چارٹر پر ریفرنڈم کا منصوبہ بھی پیش کیا۔ شام میں جاری خانہ جنگی کے بعد یہ ان کا دوسرا ٹی وی خطاب تھا۔ بشارالاسد نے کہا کہ ہم مذاکرات ضرور چاہتے ہیں لیکن ہم یہاں کے اصل نمائندوں کے ساتھ بات چیت کریں گے۔

مغرب کی نوکری کرنے والوں کے ساتھ کوئی بات نہیں ہو گی۔ واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے مطابق مارچ 2011 سے جاری خانہ جنگی کے باعث اب تک 60 ہزار سے زیادہ افراد کی ہلاکت ہو چکی ہے۔