اسنوکر کے عالمی چیمپئن محمد آصف کے اپنے شہر فیصل آباد پہنچے تو دوستوں اور رشتے داروں جی بھر کے جشن منایا۔ جس کی وجہ سے انھیں ائیرپورٹ سے اپنے گھر پہنچنے میں تین گھنٹے لگ گئے۔ پھولوں کی برسات اور ڈھول کی تھاپ پر رقص، جشن کاسماں، چہروں پر ہے مسرت طاری۔ اٹھارہ برس بعد اسنوکر کے میدان میں قومی پرچم بلند کرنے والے محمد آصف پہنچے فیصل آباد میں اپنے گھر۔
ائیرپورٹ پر قدم رکھتے ہی یاروں نے قومی ہیروکو کاندھوں پراٹھالیاپاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے اتنے پرجوش استقبال پر آصف کا چہرہ ہم وطنوں کی بے پناہ داد اور محبت سے کھل اٹھا۔قومی ہیرو کی راہ میں کئی مشکلیں آئیں لیکن انھوں نے استقامت اور ہمت کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑا۔ محمد آصف کہتے ہیں کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں اگر ادارے آگے آئیں ،کھلاڑیوں کو سہولیات اور روزگار فراہم کریں تو کئی چیمین مل جائیں گے۔
محمد آصف اپنے گھر پہنچے تو والدہ اور بچوں کو گلے لگا لیا، والدہ نے ان کا ماتھا چوم کر اپنے چیمپین بیٹے کا استقبال کیا۔ آصف کی آمد کے موقع پر ان کے گھر پر رشتے داروں اور علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد موجود تھی اور ہر فرد کا چہرہ مسرت سے دھمک رہا تھا۔