اسلام آباد: (جیو ڈیسک) اسٹیٹ بینک نے ان خبروں کی تردید کی کہ وہ آئی ایم ایف کو اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کی ادائیگی کرنے کے لئے مارکیٹ سے تیزی سے ڈالرز خرید رہا ہے۔ اسٹیٹ بینک کے ترجمان وسیم الدین کے مطابق حالیہ دنوں میں انٹر بینک مارکیٹ سے ڈالرز کی کسی قسم کی خریداری نہیں کی گئی ہے.
ڈالر کی قدر میں اضافے کی وجہ مارکیٹ میں طلب اور رسد کے عدم توازن کے بجائے مارکیٹ میں تجسس کے باعث ڈالرز کی خریداری کا رحجان ہے۔جس کے باعث ڈالر 92 روپے 15 پیسے کی بلد ترین سطح پر پہنچ گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے آئی ایم ای ایف کو 399 ملین ڈالر کی پہلی قسط 24 فروری کو ادا کی گئی جبکہ 394 ملین ڈالرز کی دوسری قسط بھی پچیس مئی کو ادا کردی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران 18 مئی، تک پاکستان نے 2.53 ارب ڈالر کے قرضوں کی ادائیگیاں کی جن میں آئی ایم ایف کے809 ملین ڈالر کی رقم اور 1.52 ارب ڈالر کی دیگر متفرق ادئیگیاں شامل ہیں۔